1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. ابنِ فاضل/
  4. کارآمد

کارآمد

آج مورخہ اٹھارہ مئی سال دو ہزار بائیس ہے، اس وقت شام کے چھ بجے ہیں۔ لاہور کا اس وقت درجہ حرارت بیالیس درجہ ہے، اور نمی کا تناسب بائیس درجہ ہے۔ آج صبح سے لیکر اب تک مابدولت نے کل ملا کر تیرہ گلاس پانی کے پئے ہیں۔ جن کا اوسط حجم ڈھائی سو ملی لیٹر فی گلاس تھا۔ گویا کل ملا کر ہم نے تین لیٹر ڈھائی سو ملی لیٹر پانی نوش فرمایا۔ بدلے میں پانی کا روایتی مجموعی اخراج قریب دو سو ملی لیٹر رہا ہو گا۔

بقیہ تین لیٹر پچاس ملی لیٹر پانی ہم نے بخارات کی شکل میں کرہ ہوائی کی نذر کیا۔ اور یہ تو آپ جانتے ہی کہ بخارات ہماری آب ہوا کے توازن کے لیے کس قدر ضروری ہیں۔ اگر نہیں جانتے تو جان لیں کہ ہمارا قریب ترین سیارہ عطارد ہے جس پر پانی کے بخارات نہیں، اس کا درجہ حرارت دن میں سوا چار سو ڈگری سینٹی گریڈ اور رات میں منفی ایک سو اسی ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔

گویا اگر ہم یہ تین لیٹر پچاس ملی لیٹر پانی ہوا میں بخارات کی صورت تحلیل نہ کرتے تو لاہور کا درجہ حرارت کم سے کم بھی42.000000034 درجہ اور نمی کا تناسب21.9999997 درجہ ہوتا۔ گویا ہم اگر کچھ بھی نہ کر رہے ہوں تو بھی اتنے فالتو نہیں جتنا ہمیں کچھ لوگ سمجھتے ہیں۔ ہم محض فارغ رہ کر بھی کرہ ارض کے موسموں پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور ہاں آپ بھی اتنے ہی اہم ہیں اگر آپ نے بھی اتنا ہی پانی پیا ہے تو۔

(ہوسکتا ہے آپ بدگمانی کریں کہ زیادہ وقت دھوپ میں رہنے سے ایسے تحقیقی مقالے از خود سرزد ہو جاتے ہیں۔ حالانکہ ایسا ہر گز نہیں یہ محض دھوپ کا اثر نہیں بلکہ موجودہ ملکی حالات اور دھوپ کا مجموعی شاخسانہ ہے)۔