فرحت عباس شاہ10 جولائی 2024غزل091
دُعا گرفت میں ہے بد دُعا گرفت میں ہے کوئی تو بولو کہ خلقِ خدا گرفت میں ہے
بجائے گھٹنے کے بڑھنے لگا ہے استحصال اناج پہلے سے تھا، اب ہوا گرفت میں ہے
سمجھ کے خود
مزید »آغر ندیم سحر03 جولائی 2024غزل086
تمہیں ہم سے ہی سارا مسئلہ ہے لو ہم منظر سے ہٹ جانے لگے ہیں
تمہاری چشم حیرت کے کنارے ذرا سی دیر سستانے لگے ہیں
وہ اتنی بے دلی سے مسکرایا ہمارے پھول مرجھانے لگے
مزید »سید علی قاسم11 جون 2024غزل0131
پھر وہی کانٹوں بھری دنیا گوارا کرکے ہم نے دیکھا ہے محبت کو دوبارہ کرکے
تو کبھی پلکوں کی جنبش کا تکلف کرتا ہم کہ چپ چاپ چلے جاتے کنارا کرکے
مستقل کچھ بھی کبھی
مزید »شائستہ مفتی04 جون 2024غزل1125
چاند کے رخ پہ ستارہ دیکھوں تیری پلکوں کا کنارہ دیکھوں
کھو نہ جاؤں میں تری آنکھوں میں ڈوب جانے کا اشارہ دیکھوں
یونہی دھیرے سے کہا کچھ تم نے کاش منظر وہ دوبارہ
مزید »رقیہ اکبر چوہدری03 جون 2024غزل1153
شاداں ہے دل تو آنکھ بھی حیراں ہے دوستا جو کچھ نہاں تھا ہوگیا عیاں اے دوستا
پاپوش زیرِ پاءِ پاسباں ہے دوستا وہی تو ہے جو اصل حکمراں ہے دوستا
اک بار جب غلام تیر
مزید »شائستہ مفتی02 جون 2024غزل1140
نغمۂ دل کی صدا ہو جیسے تیرے آنے کی دعا ہو جیسے
خوب نکھرے گا تیری رنگت پر لالۂ شوق کھلا ہو جیسے
صبح اک خواب کی صورت اتری تیری آہٹ کی صدا ہو جیسے
تیرے آنے سے ب
مزید »شائستہ مفتی31 مئی 2024غزل3148
ہستئی جاں کا نام رہنے دے ہم سے اتنا کلام رہنے دے
دستکیں دے رہا ہے دل پہ کوئی کس کا آیا پیام رہنے دے
خواب میں آج اس کو دیکھا ہے آج دن بھر کے کام رہنے دے
خوب ہ
مزید »حامد عتیق سرور30 مئی 2024غزل1098
جام، بادہ، سبو، اداسی تھی رند کی ہاو ہو، اداسی تھی
ایک گزرا ملال تھا، پیچھے سامنے، روبرو، اداسی تھی
خوف تھا، ڈر تھا جبر تھا شاید یا زمانے کی خو، اداسی تھی
ای
مزید »شائستہ مفتی29 مئی 2024غزل9113
بُت خانۂ محمل سے کہا ایک صنم نے پارس کیا پتھر کو ترے جوروستم نے
جب خلد سے نکلے تو کہیں اور نہ ٹھہرے دل کو نہ دیا چین کسی دیر و حرم نے
خاموش نگاہوں سے کیا شکوۂ
مزید »شائستہ مفتی27 مئی 2024غزل0155
دیکھو تو اشکبار ہیں یہ چاک اور چراغ بارش میں سوگوار ہیں یہ چاک اور چراغ
تنہائیوں کے کنج میں بیتے سمے کی چاپ یک گو نہ یادگار ہیں یہ چاک اور چراغ
اس دھند نے تو
مزید »