خرم سہیل26 نومبر 2025غزل046
دنیا کے خارو خس میں بہت دیر تک رہا سچ ہے میں اسکے بس میں بہت دیر تک رہا
نایاب ہو چکا ہوں تو اب پوچھتے ہیں وہ میں جن کی دسترس میں بہت دیر تک رہا
اک دور تھا میں
مزید »سعدیہ بشیر25 نومبر 2025غزل843
شعور دیکھا، مزاج پرکھا، دلیل پائی تو ڈگمگایا ہزار رمزیں جفا کی لے کر نیا وہ فتویٰ نکال لایا
سکوت میں بھی صدا تھی پنہاں، جو آشنائی سے تھی گریزاں وہ عکس کیسا، یہ
مزید »سعود عثمانی24 نومبر 2025غزل038
جو صرف ایک ہے وہ دوسرا بنے گا نہیں خدا بناتے ہو لیکن خدا بنے گا نہیں
یہاں مفاد بدلتے ہیں دھوپ چھاؤں کے ساتھ ترا بنایا ہوا بھی ترا بنے گا نہیں
برا بنا کے تجھے
مزید »علی رضا احمد23 نومبر 2025غزل0265
بھلے میری آنکھیں وہ تر کر گیا ہے مگر دل میں میرے وہ گھر کر گیا ہے
مرا خط تھا اور پھر تھما کے عدو کو یہ کیسی خطا نامہ بر کر گیا ہے
چلو میرے بھائی غزہ کی طرف بھ
مزید »کرن ہاشمی21 نومبر 2025غزل176
جہاں کی حقیقت ہے خوابوں کا کھیل نظر کا فسوں ہے، سرابوں کا کھیل
یہ دنیا ہے سود و زیاں کی جگہ ہے ہر دن یہاں پر حسابوں کا کھیل
لکیریں ہیں قسمت کی الجھی ہوئیں لکی
مزید »خرم سہیل19 نومبر 2025غزل044
ملا جواب نہ کوئی گماں سے پوچھ لیا پتہ غموں نے مرا بھی وہاں سے پوچھ لیا
سراغ جب نہ ملا کوئی مرنے والے کو نشاں رقیب کا اس نے کماں سے پوچھ لیا
تلاش تجھ کو کروں گ
مزید »سعود عثمانی17 نومبر 2025غزل060
نظر کے بھید سب اہلِ نظر سمجھتے ہیں جو بے خبر ہیں، اِنہیں بے خبر سمجھتے ہیں
نہ اُن کی چھاؤں میں برکت، نہ برگ و بار میں فیض وہ خود نمود جو خود کو شجر سمجھتے ہیں
مزید »علی رضا احمد15 نومبر 2025غزل8399
رگڑتے رہے ایڑیاں جیسے جیسے وہ کستے گئے بیڑیاں جیسے جیسے
بھرا رہتا ہے اس کا دامن بھی ہر دم لٹاتا ہے وہ جھولیاں جیسے جیسے
زباں پر بنے سنورے آتے ہیں جملے نکھرتا
مزید »کرن ہاشمی14 نومبر 2025غزل163
کیسی الجھن یہ سلسلہ کیا ہے دل کے صحرا میں اب ہوا کیا ہے
خواب بکھرے ہیں، رنگ گم سا ہے آنکھ کہتی ہے، ماجرا کیا ہے
کب سے آنسو بہا رہی ہوں میں پر لبوں پر ہے یہ صد
مزید »سعود عثمانی12 نومبر 2025غزل197
نہالِ خشک سے کیا برگ و بر نکل آئے بہار آئی تو شاخوں کے پر نکل آئے
زمانہ وہ ہے کہ نیکی بھی کرکے ڈرتے رہو نہ جانے خیر سے بھی کیسا شر نکل آئے
نکل تو آئے خوشی کی
مزید »