شائستہ مفتی01 ستمبر 2025غزل0159
دلِ مضطرب تو بھی ہشیار رہنا بھری انجمن میں نہ بے زار رہنا
نہیں شوق غالب ہمیں رت جگوں کا مگر چاند چڑھتے ہی تیار رہنا
نہ جانے کہاں بھولی منزل ملے گی دلِ بے خبر
مزید »خرم سہیل30 اگست 2025غزل0129
فسوں گر کا جادو اثر کر گیا وہ تکنا مرے دل میں گھر کر گیا
نہ جانے اسے بھا گئی کیا ادا جو جاتے ہوئے دل میں در کر گیا
ہوئی مستیِ عشق میں سجدہ ریز جبیں کا یہ سجدہ
مزید »کرن ہاشمی27 اگست 2025غزل0133
وہ دمکتے ہوئے رخسار، مہکتا غازہ دلکشی اور بڑھی اور بڑھی اور بڑھی
اس کی نظروں کے جو پیمانے مقابل ٹھہرے بیخودی اور بڑھی اور بڑھی اور بڑھی
کیسی بے چینیاں بھڑکی ت
مزید »احمد فراز22 اگست 2025غزل0149
نہ شب و روز ہی بدلے ہیں نہ حال اچھا ہے کِس برہمن نے کہا تھا کہ یہ سال اچھا ہے
ہم کہ دونوں کے گرفتار رہے، جانتے ہیں دامِ دُنیا سے کہیں زُلف کا جال اچھا ہے
میں
مزید »فرحت عباس شاہ10 اگست 2025غزل0113
تو نے دیکھا ہے کبھی ایک نظر شام کے بعد کتنے چپ چاپ سے لگتے ہیں شجر شام کے بعد
اتنے چپ چاپ کہ رستے بھی رہیں گے لا علم چھوڑ جائیں گے کسی روز نگر شام کے بعد
میں
مزید »خرم سہیل26 جولائی 2025غزل1157
کب یہ چاہا تھا شب غم میں بسر ہو جائے اب کسی طور مرے غم کی سحر ہو جائے
جلوہِ یار کو ترسی ہیں نگاہیں کب سے کیا ہو گر میری دعاوں میں اثر ہو جائے
شب بیداری میں کر
مزید »کرن ہاشمی21 جولائی 2025غزل0169
زخم دینا ہے اُس کی فطرت میں درد مہکے ہیں اس کی الفت میں
جانے والا بھی ایسا بچھڑا ہے چھوڑ آیا ہے خود کو عجلت میں
خود شناسی ہوئی ہے دوری سے میں تو کھوئی تھی تیر
مزید »خرم سہیل19 جولائی 2025غزل0157
ڈھونڈا مگر میں خود کو کہیں پر نہیں ملا مجھ کو سکوں کہیں بھی زمیں پر نہیں ملا
ویسے تو مانتے ہیں تجھے یہ زباں سے ایک لیکن مجھے تو ایک بھی دیں پر نہیں ملا
جو دل
مزید »شائستہ مفتی25 جون 2025غزل0198
جاں سے جائیں تو کیا تماشہ ہو خوں رلائیں تو کیا تماشہ ہو
یوں اچانک تمھاری محفل سے اٹھ کے جائیں تو کیا تماشہ ہو
خامشی کے مدھر تلاطم میں گیت گائیں تو کیا تماشہ ہ
مزید »شائستہ مفتی18 جون 2025غزل3295
سنتے ہیں اُس کی نیند ہے، راتیں چراغ کی منظر بھی خواب ناک ہے، باتیں ایاغ کی
موسیٰ کی طرح کون عصا لے کے آ گیا جادو کمال ہے تو بصیرت دماغ کی
چڑھتے ہیں ہم ب
مزید »