علی رضا احمد21 اکتوبر 2025غزل2755
کون آیا ہے شبِ غم میں ستانے کے لئے نیند خود ہی آ گئی مجھ کو جگانے کے لئے
تیرا جانا جانِ جاناں وہ گراں گزرا مجھے ایک دفعہ لوٹ کے آ پھر سے جانے کے لئے
ان میں سر
مزید »علی رضا احمد17 اکتوبر 2025غزل101578
تیرا آنا بھی مرے یار بہانہ نکلا میں حقیقت جسے سمجھا تھا فسانہ نکلا
میری غربت سے نہ گھبرا کہ میں وہ مٹی ہوں جس کو کھودا جو کسی نے تو خزانہ نکلا
میرے جراح نے جب
مزید »احمد فراز09 اکتوبر 2025غزل0131
شعلہ تھا جل بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو میں کب کا جا چکا ہوں صدائیں مجھے نہ دو
جو زہر پی چکا ہوں تمہیں نے مجھے دیا اب تم تو زندگی کی دعائیں مجھے نہ دو
یہ بھی ب
مزید »احمد فراز24 ستمبر 2025غزل2398
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے
شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
کتنا آساں تھا ترے ہجر میں
مزید »شائستہ مفتی16 ستمبر 2025غزل0179
ہم کہ مجرم ہیں تری یاد بھلا دی ہم نے اپنی پلکوں پہ نئی صبح سجا لی ہم نے
یوں ہی ہوتا ہے زمانے میں کہ جب دیوانے کسی چاہت بھری دہلیز پہ سر رکھتے ہیں
ایک دنیا تری
مزید »خرم سہیل12 ستمبر 2025غزل0154
اشکوں سے عیاں درد کے ہونے کی دیر تھی ہلکا یہ دل ہوا، مرے رونے کی دیر تھی
اس سے تو پہلے غم یا خوشی کا نہ تھا وجود مٹی کے بت میں سانس پرونے کی دیر تھی
نا کردہ پ
مزید »کرن ہاشمی05 ستمبر 2025غزل1180
مانگ لائی تھی خدا سے میں ادھارے سپنے ٹوٹتے دیکھ لئے آنکھ کے تارے سپنے
قید آنکھوں میں جو پلکوں کی سلاخوں میں ہیں دیکھ کر تجھ کو رہا کر دوں گی سارے سپنے
اپنی تع
مزید »شائستہ مفتی01 ستمبر 2025غزل0190
دلِ مضطرب تو بھی ہشیار رہنا بھری انجمن میں نہ بے زار رہنا
نہیں شوق غالب ہمیں رت جگوں کا مگر چاند چڑھتے ہی تیار رہنا
نہ جانے کہاں بھولی منزل ملے گی دلِ بے خبر
مزید »خرم سہیل30 اگست 2025غزل1153
فسوں گر کا جادو اثر کر گیا وہ تکنا مرے دل میں گھر کر گیا
نہ جانے اسے بھا گئی کیا ادا جو جاتے ہوئے دل میں در کر گیا
ہوئی مستیِ عشق میں سجدہ ریز جبیں کا یہ سجدہ
مزید »کرن ہاشمی27 اگست 2025غزل0159
وہ دمکتے ہوئے رخسار، مہکتا غازہ دلکشی اور بڑھی اور بڑھی اور بڑھی
اس کی نظروں کے جو پیمانے مقابل ٹھہرے بیخودی اور بڑھی اور بڑھی اور بڑھی
کیسی بے چینیاں بھڑکی ت
مزید »