1. ہوم
  2. غزل
  3. کرن ہاشمی
  4. جہاں کی حقیقت ہے خوابوں کا کھیل

جہاں کی حقیقت ہے خوابوں کا کھیل

جہاں کی حقیقت ہے خوابوں کا کھیل
نظر کا فسوں ہے، سرابوں کا کھیل

یہ دنیا ہے سود و زیاں کی جگہ
ہے ہر دن یہاں پر حسابوں کا کھیل

لکیریں ہیں قسمت کی الجھی ہوئیں
لکیروں میں لکھا عذابوں کا کھیل

جوانی کی مستی، تمنا کی پیاس
ہے خواہش کے ہاتھوں شبابوں کا کھیل

کرنؔ دل کی محفل میں رہتی ہے تو
محبت ہو جیسے نصابوں کا کھیل