1. ہوم
  2. افسانہ
  3. صفحہ 1

سر برہنہ لاشے کا ماتم

سید محمد زاہد

اشاروں کنائیوں کی زبان وہ بہت اچھی طرح سمجھتی تھی کیونکہ وہ طوائف تھی اور گاہک کی رگ رگ سے واقف۔ طوائفوں سے عشق نہیں، سودا ہوتا ہے۔ لوگ کھلونوں سے دل بہلانے آتے

مزید »

زومبیوں کا جتھا

سید محمد زاہد

برچھی ڈھال سے ٹکرائی اور تلوار تلوار سے۔ لوہے سے لوہا ٹکرانے کی یہ جھنکار وقت کے ساتھ ساتھ ان میں تیزی لا رہی تھی۔ بے روح جسموں میں تھکن کے آثار دور دور تک نہیں

مزید »

ماں کا دھرم

سید محمد زاہد

ماں نے مرتے وقت اسے مشکل میں ڈال دیا۔ وہ ایسے رسم و رواج سے واقف نہیں تھی۔ لیکن نہ چاہتے ہوئے بھی ماں کی آخری خواہش پورا کرنا تھی۔ انڈیا کا ویزہ لگوانا تقریباً

مزید »

اثر

ریٔس احمد کمار

ریٹائرمنٹ کے سات سال بعد بھی وہ اپنی مقامی مسجد کا کبھی رخ نہیں کرتا تھا۔ پانچ بار کی اذان اس کی سماعتوں سے ٹکرانے کے باوجود بھی بے اثر گزرتی تھی۔ دن بھر لوگوں

مزید »

اندھیروں میں چاند

عابد حسین راتھر

صبح کی ٹھنڈی ہوائیں کھڑکی سے اندر آرہی تھی مگر عمیر کے دل کا بوجھ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا تھا۔ کمرے کے ایک کونے میں رکھی ہوئی چھوٹی سی میز پر اس کے دستاویزات

مزید »

شمع ابھی باقی ہے

عابد حسین راتھر

کمرے کے کونے میں رکھی میز پر بند لائٹ اور گرد آلود کتابیں شازیہ کی زندگی کا آئینہ تھیں۔ ایک زمانہ تھا جب وہ انہی کتابوں کے ساتھ جیتی تھی اور اب وہی کتابیں بند ہ

مزید »