سید محمد زاہد01 مئی 2025افسانہ1275
"ورجل یہاں کیا ہو رہا ہے؟ مجھے تو بتایا گیا تھا کہ دوزخ کے نو گڑھے ہیں"۔
"ہاں! بیسویں صدی تک نو ہی تھے لیکن اب دوزخ کو بڑا کیا جا رہا ہے"۔
"وہ کیوں؟"
"یہاں ا
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی15 اپریل 2025افسانہ782
اس کی بے رحم پشت میری طرف تھی۔ وہ جھکی ہوئی، پھولوں کی راہداری دیکھ رہی تھی۔ مجھے معلوم تھا اسکے لب پھولوں سے، تراشیدہ ہیں اور اسے حیرانی سے دیکھتے ہیں۔ اسے کچھ
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی25 مارچ 2025افسانہ187
میں اسے کیا کہوں کہ جس عمر کو آن پہنچا ہوں وہ جھریوں کا انبار لیئے، میری گردن کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ کمزور ہوئی جاتی نظر بے حد خاموشی سے اردگرد پھیلے بدصورت اور خ
مزید »ریٔس احمد کمار24 مارچ 2025افسانہ1131
فائضہ رانی اپنے ابو اور امی کی لاڈلی بیٹی تھی۔ ہوتی بھی کیوں نہیں جو ان کی شادی کے آٹھ برس بعد اس دنیا میں آگئی تھی۔ اس کی ہر فرمائش وہ دونوں بنا کوئی وقت ضائع
مزید »سید محمد زاہد21 مارچ 2025افسانہ1118
وہ سات برس کا ہو چکا تھا۔ اس کے بعد میرے تین بچے پیدا ہوئے۔ جب بھی بچہ میری کوکھ میں اپنی ٹانگیں پسارنے کی کوشش کرتا تو اس کی محبت کی قندیل اور روشن ہو جاتی۔ بہ
مزید »ڈاکٹر ارشد رضوی18 مارچ 2025افسانہ1120
ایسے یا اس جیسے جملے بار بار کہے جاتے ہیں۔ کسی خواہش کا اظہار، جو اندر کہیں چپھی سانس لیتی رہی ہو۔ شاید یہ جملہ بھی، جو محض چند لفظوں سے مل کر بیان کیا گیا تھا،
مزید »سید محمد زاہد14 مارچ 2025افسانہ698
دھوئیں اور گرد و غبار کے بادل روزانہ ابھرتے آفتاب کی نقاب پوشی کرتے۔ دن بھر فضائے آسمانی پر یہی چھائے رہتے۔ شام کو دبیز دھویں کی سحابی فوج تحت الثریٰ کی طرف جات
مزید »سید محمد زاہد11 مارچ 2025افسانہ1123
(اس افسانہ میں شہزادہ آزاد بخت اور مکھی کے کردار انتظار حسین کے افسانہ "کایا کلپ" سے لیے گئے ہیں۔ The Frog Prince ایک جرمن کہانی ہے)۔
برسات کو کس نے سہانا موسم
مزید »محمد عامر حسینی05 مارچ 2025افسانہ1290
ادیبوں کے عالمی دن کے موقعہ پر وہ لیپ ٹاپ کی اسکرین کے سامنے ساکت بیٹھا تھا۔ اس کے دائیں ہاتھ کی شہادت کی انگلی (جس سے وہ ٹائپ کرتا تھا) ہوا میں ایسے معلق تھی ج
مزید »سید محمد زاہد23 فروری 2025افسانہ12124
گڈ مارننگ!
اس نئی کلاس میں آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ میرے پڑھانے کا طریقہ روایتی ہے اور نہ ہی آپ سکول کے بچے کہ آپ کو قلم پکڑنا سکھایا جائے یا رٹے لگوائے جائیں
مزید »