شائستہ مفتی26 اپریل 2025غزل061
صحرا کی ریت راستہ دکھلا گئی مجھے خوشبو سا اک سراب تھا مہکا گئی مجھے
ٹھنڈی ہوا کا لمس تھا، اک یاد کی تھکن میں سو گئی تھی خواب میں چونکا گئی مجھے
پھولوں کی
مزید »شائستہ مفتی19 اپریل 2025غزل066
ہم نے تقدیر کو پابندِ سلاسل باندھا جانے کیا سوچ کہ اس دل سے ترا دل باندھا
پھر شبِ ہجر کریں، گلیوں میں شب بھر گھومیں ایک آواز کے ہمراہ جو سائل باندھا
کیا وہ جا
مزید »شائستہ مفتی11 فروری 2025غزل0178
صدائے دشت ہوں اور راستے میں کوئی نہیں تمھارے بعد مرے رابطے میں کوئی نہیں
میں پھول بن کے کھلوں اور پھر بکھر جاؤں کسی کا ہاتھ مرے حادثے میں کوئی نہیں
بہار آئے گ
مزید »شائستہ مفتی10 جنوری 2025افسانہ0132
وہ کتنے پیار سے اُسے دیکھ رہا تھا، مارے بوکھلاہٹ کے اُس کے ہاتھ سے گلاس چھٹتے چھٹتے رہ گیا، ہائے میں مر گئی! حیا سے اُس کے گال گلال ہو گئے، ہزاروں تتلیاں جیسے چ
مزید »شائستہ مفتی08 جنوری 2025غزل0160
اے دل ترے مہمان سے کچھ بھول ہوئی ہے اس زلف پریشان سے کچھ بھول ہوئی ہے
اک خواب کہ جچتا نہیں آنکھوں میں ہماری شاید تری مسکان سے کچھ بھول ہوئی ہے
اس سرد سے موسم
مزید »شائستہ مفتی30 دسمبر 2024غزل0140
ناراض زندگی سے ہوئی جا رہی ہو تم اور دور ہر خوشی سے ہوئی جا رہی ہو تم
تم کو گماں گزرتا ہے ہر پھول زرد ہے بے رنگ بے حسی سے ہوئی جا رہی ہو تم
اک جھیل میں اترنے
مزید »شائستہ مفتی23 دسمبر 2024غزل0131
سونا گھر چھوڑ گیا مجھ کو بسانے والا کھو گیا ہے تو کہاں دل میں سمانے والا
ڈھونڈتی ہوں میں تجھے رات کے سناٹوں میں اک ستارہ ہے جو پلکوں پہ سجانے والا
اک ہنسی ہے
مزید »شائستہ مفتی19 اکتوبر 2024غزل0222
اس ریگ زارِ زیست کا عنصر نہیں ہوں میں اک خواب ہوں کہیں بھی مکرر نہیں ہوں میں
اک سوچ کا ثمر ہوں جو بکھری ہوں چار سو کہنے کو آفتاب کا منظر نہیں ہوں میں
وادی میں
مزید »شائستہ مفتی15 اکتوبر 2024غزل0145
گھر لوٹ کے جائیں گے تو پائیں گے اماں بھی آنکھوں کی تھکن کرنے لگی راز عیاں بھی
یوں دل نہ بہاروں سے لگاؤ کہ سنا ہے رستے میں محبت کے ہے اک عہدِ خزاں بھی
گر تجھ س
مزید »شائستہ مفتی12 اکتوبر 2024غزل0133
تو جسے چھو کے گزر جائے امر ہو جائے قریۂ دل کے مسافر کو خبر ہو جائے
یوں سرِبام ہی ٹوٹے گا ستاروں کا فسوں میری پلکوں کا جو تارا ہے قمر ہو جائے
اک سفر ہے کہ جو د
مزید »