کرن ہاشمی06 ستمبر 2024غزل0209
اس سے پہلے کہ مرا نام اچھالا جائے کیا ہی اچھا ہے کہ خود کو بھی سنبھالا جائے
عین ممکن ہے یہ پتھر کا صنم ہو میرا کیوں نہ اس سنگ کو اب موم میں ڈھالا جائے
تیری آن
مزید »کرن ہاشمی04 ستمبر 2024غزل0187
یہاں ایسی فضا سہمی ہوئی ہے کہ بادل میں گھٹا سہمی ہوئی ہے
چمن کے پھول بھی نوحہ کناں ہیں پرندوں کی صدا سہمی ہوئی ہے
مسلسل بھوک ہے رقصاں یہاں پر خودی، نخوت، انا
مزید »آغر ندیم سحر03 ستمبر 2024غزل0204
ہم درختوں کو اگر خواب سنانے لگ جائیں ان پرندوں کے تو پھر ہوش ٹھکانے لگ جائیں
آخری پل ہے ذرا بیٹھ کہ باتیں کر لیں عین ممکن ہے پلٹنے میں زمانے لگ جائیں
یہ بھی م
مزید »کرن ہاشمی02 ستمبر 2024غزل0226
زخموں سے دل ہمارا اب چور ہوگیا اک زخم تھا پرانا ناسور ہوگیا
کیسے سنائیں قصے اپنے ہی رتجگوں کے اب جاگنا ہمارا مشہور ہوگیا
پل بھر ہی حسنِ یار کو دیکھا گیا مگر پ
مزید »فرحت عباس شاہ01 ستمبر 2024غزل0203
سامنے ظلم کے ڈٹ کر جو کھڑا آدمی ہے جبر کی رات کے سینے میں گڑا آدمی ہے
جھوٹ اور ظلم و ستم، حرص و ہوس، مکاری ساری کی ساری بلاوں سے لڑا آدمی ہے
خالقِ کون و مکاں
مزید »آغر ندیم سحر31 اگست 2024غزل0175
مختصر سی مری کہانی ہے دل میں چاہت تری پرانی ہے
میں جو ہنستا ہوں سانس لیتا ہوں تیری چاہت ہے مہربانی ہے
تو نے جاتے سمے جو درد دیا وہ تری آخری نشانی ہے
یہ رقیبو
مزید »شاہد کمال29 اگست 2024غزل0231
روز اک طرز پہ ایجاد کئے جائیں گے پھرترےنام سے ہم یاد کئےجائیں گے
بال و پر دیکھ رہیں جو بڑی حسرت سے وہ پرندے بھی تو آزاد کئے جائیں گے
ہم مہاجر نہیں جنت سے نکال
مزید »کرن ہاشمی29 اگست 2024غزل0227
جو رگ و پے میں رواں جوشِ لہو ہے تو ہے دل دھڑکتا ہے جو سینے میں وہ تو ہے تو ہے
تو مرے سانس کی تسبیح عبادت ہے مری جو مرے عشق میں آنکھوں کا وضو ہے تو ہے
لاکھ ہوت
مزید »آغر ندیم سحر28 اگست 2024غزل0206
مری منزل کو جو گہنا رہی ہے کسی کی یاد آڑے آ رہی ہے
اثر اس کی محبت کا ہے شاید مجھے ہر سانس اب تڑپا رہی ہے
گرے گی برق جانے کس کے گھر پر جو پیچ و تاب اتنے کھا رہ
مزید »فرحت عباس شاہ26 اگست 2024غزل02341
اسی سے جان گیا میں کہ بخت ڈھلنے لگے میں تھک کے چھاؤں میں بیٹھا تو پیڑ چلنے لگے
میں دے رہا تھا سہارے تو اک ہجوم میں تھا جو گر پڑا تو سبھی راستہ بدلنے لگے
نہ ما
مزید »