شعلہ تھا جل بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دواحمد فراز09 اکتوبر 2025غزل065شعلہ تھا جل بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو میں کب کا جا چکا ہوں صدائیں مجھے نہ دو جو زہر پی چکا ہوں تمہیں نے مجھے دیا اب تم تو زندگی کی دعائیں مجھے نہ دو یہ بھی بمزید »
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتےاحمد فراز24 ستمبر 2025غزل2159سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مزید »
نہ شب و روز ہی بدلے ہیں نہ حال اچھا ہےاحمد فراز22 اگست 2025غزل0119نہ شب و روز ہی بدلے ہیں نہ حال اچھا ہے کِس برہمن نے کہا تھا کہ یہ سال اچھا ہے ہم کہ دونوں کے گرفتار رہے، جانتے ہیں دامِ دُنیا سے کہیں زُلف کا جال اچھا ہے میں مزید »
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںاحمد فراز22 اکتوبر 2024غزل0371سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے سو اپنے آپ کو برباد کرکے دیکھتے ہیں سنا ہے مزید »
منتظر کب سے تحیر ہے تری تقریر کااحمد فراز26 ستمبر 2024غزل0292منتظر کب سے تحیر ہے تری تقریر کا بات کر تجھ پر گماں ہونے لگا تصویر کا رات کیا سوئے کہ باقی عمر کی نیند اڑ گئی خواب کیا دیکھا کہ دھڑکا لگ گیا تعبیر کا کیسے پایمزید »