یا رب تری زمین تو صدموں سے بھر گئیسعدیہ بشیر26 مئی 2023غزل1151یا رب تری زمین تو صدموں سے بھر گئی روشن سے دن میں دشت کی وحشت اتر گئی تعبیر تھی جو عاقل و باصر نہ رہ سکی تدبیر اب کے ایک بھی کب کارگر گئی مفلس کے خواب بھوک میمزید »
کچھ تقاضے لیے، کچھ بہانے لیےسعدیہ بشیر07 اپریل 2023غزل0166کچھ تقاضے لیے، کچھ بہانے لیے دل کی وحشت سوا، چار خانے لیے چاند تارے لیے رات آدھی رہی ایک آنسو گرا، سو فسانے لیے وہ بصارت تو ان کی نظر لے گئی آستاں سے گئے، آسمزید »