1. ہوم/
  2. مختصر/
  3. ابنِ فاضل/
  4. مرد

مرد

ہمارا ایک وینڈر ہے، کبھی کبھار ہم اس سے کچھ سامان بنواتے ہیں۔ شمالی لاہور کی کسی بستی میں ایک کمرہ کرایہ پر لے کر اس میں تین پرانی سی کم قیمت مشینیں لگا رکھی ہیں۔ صبح سے رات تک اکیلا ہی کام کرتا ہے۔

کچھ روز پہلے اس نے دو مشینوں کی تصاویر واٹس ایپ کیں۔ ساتھ ہی نوٹ تھا بیچنا چاہتا ہوں کوئی گاہک ہو تو بتائیں۔ فوراً اس کو کال کی کہ بھائی انہی مشینوں پر کام کرکے تو آپ اپنا دال دلیا کرتے ہو ان کو بیچ دو گے تو نظام حیات کیسے چلے گا۔ بڑے اعتماد سے کہتا کوئی بات نہیں سر اللہ پھر سے دے دے گا۔ بہت پوچھا کیا مسئلہ ہے، بیچنا کیوں چاہتے ہو۔ مگر اس نے نہیں بتایا، بس اتنا ہی کہا کوئی گاہک ہوتو بتا دیں۔

آج کچھ پرزے درکار تھے جو ہم اس سے بنواتے ہیں۔ فون کیا تو کہنے لگا سر ایک ہفتہ کے لیے ورکشاپ بند کی ہے۔۔ میری بیٹی کی شادی ہے۔ اگلے ہفتہ بنا دوں گا۔۔ اور ہم تب سے سوچ رہے ہیں کہ، مرد بھی کیا شے ہے۔ اپنے کنبے کی خوشیوں کے لیے اپنا سب کچھ داؤ پر لگا دیتا ہے، اور پھر بھی۔۔ ستر فیصد مردوں کی نہ بیوی معاشی طور پر اس سے مطمئن ہوتی ہے اور نہ ہی بچے خوش۔