1. ہوم/
  2. مہمان کالم/
  3. ارشاد بھٹی/
  4. واہ رے میرے محبوب قائد!

واہ رے میرے محبوب قائد!

واہ رے میرے محبو ب قائد، 6ہفتوں کی چھٹی، چھوٹے کا نام ای سی ایل سے خارج، ایک دن میں دو ریلیف، حسنِ اتفاق یا دعا، دَم، دوا کام کر گئی، میرے محبوب قائد دونوں فیصلے میری عدالتوں کے، مجھے اپنی عدالتوں پر اعتبار، یہ علیحدہ بات آج یہ کہتے ہوئے دل ساتھ نہیں دے رہا، میرے محبوب قائد 6 ہفتوں کی چھٹی، تاریخ کا انوکھا فیصلہ، کبھی سنا نہ دیکھا، کل یہ وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ حکومت کوٹ لکھپت جیل سے نکال کر ملزم شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنا دے گی، آج یہ سوچا نہ تھا کہ مجرم نواز شریف کو جیل سے نکال کر 6 ہفتوں کیلئے گھر پہنچا دیا جائے گا۔ اسے "نظریہ ضرورت" کہوں گا نہ تعریف کر پاؤں گا، ہاں قوم کو، محبو ب قائد آپ کو، سابق خادم اعلیٰ کو مبارک۔

واہ رے میرے دیس، میں چھج پتاشے ونڈاں، واہ رے میرے نظام "اساں جان کے میٹ لئی اکھ وے" واہ رے میرے ملک، لکڑ ہضم، پتھر ہضم، واہ رے میر ی قوم تیرے نصیب

اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو

میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا

میرے محبوب قائد، میرے قائداعظم ثانی، میرے منڈیلا، جب قانونی جواز ختم ہوئے، جب سپریم کورٹ نے پوچھا "کہاں کس میڈیکل رپورٹ میں لکھا محبوب قائد کی جان کو خطرہ" تب ترلے ذہنی دباؤ کے، واسطے اعصابی تناؤ کے، انقلاب، مزاحمت، ووٹ کی عزتیں، سب ہَواہوا، میرے محبوب قائد آپ کی عقلمند بیماریاں، بروقت ڈیلیں کمال، آپ کی الٹے قدموں مڑنے کی ثابت قدمیاں، چور دروازے، پتلی گلیاں، بے مثال، میرے محبوب قائد آپ کی قسمت لاجواب، پوری زندگی، موسم مری کا، سہولیات اسلام آباد کی، میرے محبوب قائد اب آپ ذہنی دباؤ، اعصابی ٹینشن سے بالاتر ہو کر علاج کروائیں، 6ہفتے کم پڑ جائیں، عدالت سے رجوع کریں، پھر وقت کم پڑ جائے، پھر عدالت سے رجوع کریں، عدالتوں پر بھروسہ رکھیں، ایون فیلڈ کیس میں 69 روزہ جیل کے بعد ضمانت مل گئی، العزیزیہ میں 92دنوں کی جیل کے بعد ضمانت، لیڈریاں قائم، بیانیے دائم، ریلیف حاضر، 80 ہزار قیدیو، تم بھی اٹھو، اپنے گھر والوں سے ٹویٹر اکاؤنٹس بنواؤ، بیماریوں بھرے ٹویٹ کرواؤ، سہمی، ڈری حکومت پہ دباؤ بڑھاؤ، اچھا سا وکیل کرو، قانونی جواز نہ بھی ہو، پھر بھی ذہنی دباؤ، اعصابی تناؤ والا 6 ہفتہ ریلیف پیکیج تو ہے ہی۔

میرے محبوب قائد، آپ کا میڈ اِن جاپان موقف جیت گیا، وہ بھی نئے پاکستان میں، ویسے نیا پاکستان بڑوں کیلئے کتنا بابرکت، عدالت 25ہزار ایکڑ زمینیں ریگولرائزکر چکی، گرینڈ حیات، چک شہزاد فارم ہاؤس معاملے حل ہو گئے، عدالت کہہ چکی بلاول معصوم، ماں کا مشن مکمل کر رہا، عدالت فرما چکی مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل پر کیوں، ان کی عزت نفس مجروح ہوئی، عدالت نیب کو حکم دے چکی حمزہ کو گرفتار کرنے سے پہلے 10دن کا نوٹس دیں، عدالت مریم نواز کو خاتون ہونے پر نرمی دے چکی، اب محبوب قائد آپکی بھی سنی گئی، پیارے بچو یہ ہوتا ہے نیا پاکستان، اسے کہتے ہیں نیا پاکستان۔

محبوب قائد، آپ کو دیکھیں تو یقین آجائے، واقعی ریاست ماں جیسی، آپ کیلئے ریاست کی ممتا قدم قدم پر، ریاست ماں نے ہر مشکل میں آپکے آنسو پونچھے، ماتھا چوما، گلے لگایا، لوریاں سنائیں، دکھ یہ نہیں ریاست ماں آپ سے لاڈ کرے، دکھ یہ ریاست ماں کو آپکے علاوہ کوئی اور بچہ نظر ہی نہ آئے، عبا س تابش نے تو کہا تھا کہ

ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابش

میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے

یہ ریاست ماں کیسی، زینب لٹ گئی، ماں سوئی رہی، شریفاں برہنہ ہو گئی، ماں سوئی رہی، بلدیہ فیکٹری میں بچے جل گئے، ماں سوئی رہی، ماڈل ٹاؤن میں بچے یتیم ہوئے، ماں سوئی رہی، ساہیوال والے 3بچے یتیمی کی چادر اوڑھے سسک رہے، ماں سوئی ہوئی، روز بچے لٹ رہے، روز بچے اجڑ رہے، ماں ٹس سے مس نہیں ہو رہی، کوئی نقلی دلاسا، کوئی جعلی تسلی، کوئی دو نمبر بہلاوا بھی نہیں، رو، رو بچوں کے آنسو خشک ہو گئے، بین ڈال ڈال گلے رندھ گئے، ماں تک آواز ہی نہ پہنچے، یوں لگے، عباس تابش کسی دوسری ماں کا ذکر کر رہے، یہ ریاست ماں نہیں ہو سکتی۔

میرے محبوب قائد، آپ کا ہر روپ امر، آپ کی ہر بات میں وزن، آپ جھوٹ بولیں، سچ سمجھا جائے، آپکے فریب محفلیں لوٹ لیں، آپ کابیانیہ روز پٹڑی بدلے، آپ آئے روز اپنی باتوں سے پھر جائیں، پھر بھی بازی آپ کی، جیت آپ کا ہی مقدر بلکہ آپ مقدر کے سکندر، میرے محبوب قائد، میرے دیس کی ساری نرمیاں، رعایتیں آپکے لئے، آپ کے پاس ایسی "ماسٹر چابی، جو ہر دروازے کو لگ جائے، آپکے پاس ایسا چُھو منتر، جو ہرایک کو سحر زدہ کر دے، آپکا جادو سر چڑھ کر بولے، آپ پینٹ ہاؤس بحری قذاق ہو کر بھی مسیحا، آپ عدلیہ، پارلیمنٹ، عوام کو بے وقوف بنا کر بھی قابلِ بھروسہ، میرے محبوب قائد، سب میوے، سوغاتیں آپ کے، ہمارے لئے بس جمہوریت کا لولی پاپ، پارلیمنٹ کی چوسنی، سویلین بالادستی کے غبارے، میرے محبوب قائد، سب نعمتیں، موجیں آپ کیلئے، ہمارے لئےبس وعدے، دعوے، نعرے، میرے محبو ب قائد، آپکی محنتوں سے بنا یہ مکڑی جالوں بھرا نظام ایسا کہ ہم "زندہ قوم، کیلئے آپ کا پٹواری ہی کافی، آپ کے تھانیدار کے چھتر کے سائے تلے "ہم سب ایک ہیں" آپکی عطا کردہ جہالت میں ہر کوئی "میں رانجھا رانجھا کردی آپے رانجھا ہوئی" یہ علیحدہ بات آج رانجھا بھی آپکا، ہیر بھی آپکی، کیدو بھی آپکا، کھیڑا بھی آپکا۔

میر ے محبوب قائد، شکر صد شکر آپکو رہائی ملی، ریلیف ملا، وقتی ہی سہی مگر ہمارے دکھ، دردوں کو کچھ سہاراتو ملا، وقتی ہی سہی آنسو تو تھمے، دعائیں سنی گئیں، مرادیں پوری ہوئیں، محبوب قائد، چند مرحلے رہ گئے، طے ہو جائیں، پھر سے آپکے سنگ ترقی وخوشحالی کا سفر وہیں سے شروع کریں گے جہاں یہ رکا، پھر سے"میاں دے نعرے وجن گے، پھر سے "قائد تیرے جانثار بے شمار بے شمار" لیکن پہلے آپ سکون سے علاج کروائیں، تسلی سے صحت یاب ہو جائیں، کوشش کریں لندن والا ڈاکٹر لارنس یہاں آجائے، ورنہ تھوڑی سی اور کوشش کر کے آپ وہاں چلے جائیں، ہم ہر کوشش میں آپکے ساتھ شانہ بشانہ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوئے، ارے ہاں محبوب قائد، حسن، حسین سے پہلی فرصت میں بات کر لیجئے گا، بے چارے بہت پریشان، جب سے آپ جیل گئے، یہ روز ایون فیلڈ فلیٹس سے پیدل چل کر لند ن ائیر پورٹ آتے، سارا سارا دن جہازوں کو دیکھتے، شام کو واپس پیدل لوٹ جاتے، ان معصوموں نے آپ کی محبت میں جس مشکل سے خود کو خود پاکستان آنے سے روکے رکھا، وہ انہی کا کمال، دونوں مبارکباد کے مستحق، میرے محبوب قائد، چھ ہفتے اپنا خیال خود، 6ہفتوں کیلئے اپنا ذہنی دباؤ، اعصابی تناؤ خود دیکھیں، دعائیں مانگ مانگ، جاگ جاگ ہمارے اعصاب جواب دے گئے، ہم ذہنی مفلوج ہو گئے، لہٰذا 6ہفتے ہمیں مطلب قوم کو کچھ اور کرنے کی اجازت دیدیں اور ہاں میرے محبوب قائد، آپکی صحت بہتر ہوئی تو یہ بھی مطلع کریں کہ اگلی بار انقلابی ہونا یا مفاہمتی، ووٹ کو عزت دینی یا ووٹر کو مزید۔ ۔ ۔ آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے، بس یہ بروقت بتادیجئے گا، باقی سب کچھ ہم پر چھوڑ دیں، مایوس نہیں کریں گے، ویسے بھی مایوسی گناہ اور ہم اتنے بھی گناہ گار نہیں کہ یہ گناہ سرزد ہونے دیں۔