ذرا سی دیر تھی بس اک دیا جلانا تھااختر شمار14 اگست 2022غزل19517ذرا سی دیر تھی بس اک دیا جلانا تھا اور اس کے بعد فقط آندھیوں کو آنا تھا میں گھر کو پھونک رہا تھا بڑے یقین کے ساتھ کہ تیری راہ میں پہلا قدم اٹھانا تھا وگرنہ کومزید »
اس کے نزدیک غم ترک وفا کچھ بھی نہیںاختر شمار27 مئی 2022غزل0569اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیںمطمئن ایسا ہے وہ جیسے ہوا کچھ بھی نہیں اب تو ہاتھوں سے لکیریں بھی مٹی جاتی ہیںاس کو کھو کر تو مرے پاس رہا کچھ بھی نہیں چمزید »