1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. طاہر احمد فاروقی/
  4. آزاد کشمیر اسمبلی کی مراعات اور سپریم کورٹ کے تعلیم دوست احکامات!

آزاد کشمیر اسمبلی کی مراعات اور سپریم کورٹ کے تعلیم دوست احکامات!

عید الضحیٰ ساری دنیا میں رحمت العالمین کے ماننے والوں کی طرح سنت ابراہیمی ادا کرکے ریاست جموں وکشمیر و گلگت بلتستان کے عوام نے بھی احترام عقیدت ایثار وقربانی کے جذبات کے ساتھ منائی اور عید الضحیٰ کے پیغام فلسفہ کے حقیقی معنوں میں پیرو کار بنے مقبوضہ کشمیر کے عوام نے رب کی رضا پر ایمان وایقان کے ساتھ اپنی جانوں کی راہ آزادی میں قربانی دینے کا لازوال سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جہاں کے عوام نماز عید کے اجتماعات کے بعد قابض افواج کی بربریت کا نشانہ بنے اور نہ صرف بھارتی افواج نے وہاں عوام پر پیلٹ گنوں سے آنکھوں کی بےنائی چھیننے جسم کو چھلنی کرنے کا وحشی عمل دہرایا بلکہ کنٹرول لائن پر بھی گولہ بار فائرنگ کرکے سفاکیت دکھائی جس میں ایک پانچ سالہ معصوم بچی کی آنکھ نشانہ بنی اور وہ بھی قربان ہوگئی ظالم جابر کے ظلم وستم کا کرب تکلیف اس کا سامنا کرنے والے ہی جانتے ہیں اس لئے ریاست جموں وکشمیر کے عوام برما میں انسانوں کے قتل پر سوگوار ہیں اور ترکی کی طرف سے ان کے حق میں آواز اُٹھانے پر طیب اردگان و ترک قوم کےلئے عقیدت ومحبت کے جذبات سے رشک کرتے نظر آتے ہیں جن کو یقین کامل ہے عوامی جمہوریہ ترقی کی طرح پاکستان بھی عوامی جمہوریہ پاکستان بن کر آئین، نظریات نعرو ں دعوؤں زبان سے لفظوں اور کاغذ پر الفاظ تحریر کرکے رحمت العالمین کے نام کی حد تک پیرو کار بننے کا پرچار کرنے کے بجائے اپنے عمل سے دنیا میں اپنا باوقار نام ساکھ منواتے ہوئے باعمل کردار بن جائے جو کشمیریوں کےلئے بھی راہ آزادی کا ثمر آور، شجر عظیم ثابت ہو یہی وہ خواہش جذبات تھے جو وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے اپنے انداز میں اظہار کیے مگر سمجھنے سمجھانے کے الجھاؤ کے باعث ان کی بات بتنگڑ بن کر رہ گئی اور یہاں عید الضحیٰ سے دو دن پہلے تین روز جاری رہنے والے قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں جہاں حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی جانب سے امریکن صدر کی طرف سے افغان پالیسی کی آڑ میں پاکستان کو دھمکیوں کی مذمت اور پارلیمنٹ آف پاکستان و آرمی چیف کی طرف سے اس کا جرات مندانہ حقیقت پسندانہ جواب دینے پر یکجہتی کے اظہار کےلئے قرار دادیں پیش کی گئیں تو ن لیگ نے نواز شریف کے حق اور عدلیہ کے فیصلہ پر تحفظات جبکہ اپوزیشن لیڈر چوہدری یاسین کی طرف سے بلاول بھٹو آصف زرداری کے خلاف عمران خان کی ہرزہ سرائی کی مذمت سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے وزیر اعظم فاروق حیدر کی متنازعہ پریس کانفرنس اور اسی بنیاد پر مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے بھی قراردادیں پیش کرتے ہوئے وزیراعظم فاروق حیدر کو آئین حلف سے انحراف کشمیریوں کے ارمانوں کی توہین کا مرتکب قرار دیا اور نہ صرف ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا بلکہ بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس میں سپیکر اسمبلی شاہ غلام قادر کی طرف سے ان کے وزیراعظم کے خلاف پیش کردہ ریفرنس مسترد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے آئینی قانونی طریقہ کار کے مطابق الیکشن کمیشن اور پھر اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا جیسا کہ عمران خان نے میاں محمد نواز شریف کے خلاف پہلے سپیکر اسمبلی کے پاس ریفرنس دائر کرایا پھر مسترد ہونے پر سپریم کورٹ چلے گئے تھے تاہم اس بار اسمبلی کے اندر تمام قراردادیں پیش تو ہوئیں مگر ڈرافٹ بننے کا کہہ کر واپس ایوان میں منظوری کےلئے نہیں آسکیں یہ کابینہ میں شامل ارکان کی بھول تھی یا عدم دلچسپی ناراضگی جو بھی ہے پر سرار کہانی بن چکی ہے جس کا اسلام آبا دسے لاہور تک خاص ریکارڈ کروانے والے بھی لیگی ہیں اس بار لیگی حکومت نے صدر ریاست وزیراعظم، سپیکر، ڈپٹی سپیکر چیئرمین قائمہ کمیٹیو ں سمیت ارکان اسمبلی کی تنخواہ مراعات میں معقول ترین اضافے کی منظوری کراکر اوپر سے آسودگی کا سفر شروع کردیا ہے جس کا ن لیگ نے ترقی خوشحالی لانے کے عوام سے انتخابات میں وعدے کرکے ووٹ لیا تھا اب آسودگی عوام تک کیسے پہنچتی ہے اس کا انتظار کرنا ہوگا کیونکہ وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے بھی یہاں ایوان وزیراعظم میں وزیراعظم کے ساتھ پریس کانفرنس میں سبھی سوالوں کو اسمبلی میں پیش کردہ قراردادوں کی طرح گول کرتے ہوئے توانائی کے منصوبہ جات کے معاہدات آئینی اصلاحات ہر معاملہ پر کم از کم چھ ماہ صبر سے کام لینے کا نسخہ تجویز کردیا ہے تاہم سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے پیپلزپارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر کی طرف سے تعلیمی پیکیج پر عدالتی فیصلہ کے تحت عمل درآمد نہ کرنے کےخلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کرتے ہوئے نہ صرف شدید غصہ وبرہمی کا اظہار کیا بلکہ اب فیصلے کے لفظ بہ لفظ عام فہم مفہوم کے ساتھ احکامات دیئے ہیں تعلیمی پیکیج کے تحت جن تعلیمی اداروں کو قائم کیا گیا اب گریڈ کیا گیا وہاں جو جملہ سٹاف تعینات کیا گیا تھا کو بحال کرتے ہوئے آئندہ تاریخ سماعت پر عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی ہے نیز سیکرٹری تعلیم سکولز، سیکرٹری تعلیم کالجز تین تین لاکھ کے ضامنتی مچلکے داخل کرانے پر عید الضحیٰ کے موقع پر ہتھکڑیاں پہن کر جیل یاترا سے تو بچ گئے ہیں مگر یہ ضمانت توہین عدالت کا اقرار ہے اب بھی اپنے ذہن ومن میں آنے والے خےالات کو ہی عقل کل سمجھنے والوں کو ہالی ووڈ کی فلمی سٹوری، چلانے والوں کو ہوش نہےں آیا تو پھر شائد وزیر اور وزیر سے پہلے والوں کو بھی ضمانت کا مچلکہ لینا پڑ جائے اس فیصلہ پر چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ابراہیم ضیاءکو عوام کی طرف سے خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے کہ غریب متوسط مزدور پیشہ طبقات کے نو نہالوں کو اعلیٰ تعلیم کے اسباب کا تحفظ کردیا گیا ہے کیونکہ اب سرکاری سکولوں میں اپنے بچوں کو وہی داخل کرواتا ہے جو پرائیویٹ سکولوں کے اخراجات کا سوچ بھی نہیں سکتا جو یقینا پیپلزپارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر کےلئے بھی بہت بڑی کامیابی ہے جنہوں نے بڑی مضبوطی اور تسلسل سے سیاسی آئینی، قانونی عدالتی سب میدانوں میں تعلیمی پیکیج کے دفاع کےلئے جنگ لڑی اور جیت بھی لی ہے۔