1. ہوم/
  2. مختصر/
  3. محمد حنیف ڈار/
  4. من و مصطفی ﷺ

من و مصطفی ﷺ

1۔ میرے نزدیک مصطفی ﷺ کی ذات ھر عقیدے کی بنیاد اور اصل و اساس ھے۔

2۔ جب آپ کسی کی طرف ایک انگلی اٹھاتے ھیں تو چار انگلیوں کا رخ خود آپ کی جانب ھو جاتا ھے۔

3۔ جب آپ رام کی گوپیاں گنوا کر ان پر تنقید کرتے ھیں تو وہ مصطفی ﷺ کی ذات اقدس کی ازدواجی زندگی کی طرف انگلی اٹھاتے ھیں جہاں اس قسم کی کہانیوں کی کوئی کمی نہیں۔

4۔ جب آپ مرزے قادیانی کی جھوٹی نبوت کو اس کی پنڈلیاں دبانے والی عورت کی وجہ سے قابلِ اعتراض قرار دیتے اور تمسخر اڑاتے ھیں تو وہ 9 بیویاں گھر چھوڑ کر غیر محرم عورت کے گھر جا کر اس کے بستر پر سو کر جوئیں نکلوانے کی طرف انگلی اٹھاتے ھیں۔

الغرض میرے نزدیک یہ دین و ایمان ھی کی بات ھے، دل میں مصطفیﷺ کے کسی عمل سے کراہت رکھ کر ان کی نبوت پر ایمان رکھنے کی کوئی حقیقت نہیں رھتی۔

ھر وہ کہانی جو نبئی کریم ﷺ کے مقام کو نشانہ بنائے، منافقین کی گھڑی ھوئی داستان ھے جنہوں نے نبئی کریم ﷺ کی حیات میں بھی آپ کی ذات اور گھرانے کونشانہ بنائے رکھا اور وصال کے بعد تو ان کی موج لگ گئی تھی کیوں کہ مسلمان اپنی جنگوں میں لگ گئے تھے پہلی صدی میں کسی نے نہ راوی کا پوچھا اور نہ کسی نے بتانے کی زحمت کی، جب جھوٹ سچ سے زیادہ ھو گیا تب ھوش آئی مگر محنت کرنے والوں کی محنت کے باوجود وہ مقدس جھوٹ تقدس کے لبادے میں چھپ کر بچتا چلا آ رھا ھے۔ جسے سند سے نہیں متن سے پکڑنا ھے اور درایت سے پہچاننا ھے اور قرآن کی عدالت میں پیش کرکے رد کرنا ھے، میرے نزدیک مخلوق میں مصطفی ﷺ سے بڑھ کر کوئی مقدس نہیں۔ سب کا تقدس مصطفی ﷺ کی جوتیوں کے صدقے ھی ھے، جو وہﷺ نہیں تو پھر کچھ بھی نہیں۔