1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. محمد حنیف ڈار/
  4. یا منافقت تیرا آسرا

یا منافقت تیرا آسرا

بہت سارے دوست و احباب اور میرا پیچھا کرنے والے حضرت عمرانؑ کے بارے میں میری کوئی پوسٹ پڑھتے ھیں جس میں ان کی حیاتِ طیبہ کے بارے میں کوئی ایسی بات لکھی ھوتی ھے جو ھوتی تو سچی ھے مگر ان کے نزدیک اس کا ذکر کرنا عین گستاخی ھے کیونکہ یہ حضرت عمرانؑ کی بعثت سے پہلے کی زندگی کے بارے میں ھے، حالانکہ اکثر باتیں ان کی بعثت اور لوگوں کے ان پر ایمان لانے کے بعد کی ھیں۔

فرماتے ھیں کہ آپ کا مقام ھماری نظر میں بہت بلند ھے، سرکار یہ مقام اسی وجہ سے تو بنا ھے کہ میں کسی کا لحاظ کیئے بغیر، کسی مذھبی و مسلکی تعصب کے بغیر سب کے بارے میں سچ لکھتا ھوں، یہانتک کہ ان ھستیوں کے بارے میں بھی کہ جن پر ڈیڑھ ارب لوگ ایمان کی حد تک اعتماد کرتے ھیں اور ان میں سے بعض کا ذکر تو قرآنِ حکیم میں بھی اچھے لفظوں سے کیا گیا اور اللہ پاک نے ان کو اپنی رضا سے سرفراز کیا ھے۔

یہ آپ کی منافقت کی انتہاء ھے کہ ایسی مقدس ھستیوں کے بارے میں سچ بولا جائے تو میرا مقام آپ کی نظروں میں بلند ھو جائے اور جو لوگ اس سچ پر تلملائیں اور مجھے گالیاں دیں یا فتوے لگائیں تو آپ ان کو تنگ نظر ملا ھونے کا طعنہ دیں اور مجھے تھپکی دیں کہ چڑھ یا بیٹا بانس پر۔ مگر جب اس شخص کے بارے میں یہی کڑوا سچ بولا جائے جو ابھی باحیات ھے اور جس کے فیصلے ھمارے مستقبل پر اثر انداز ھو سکتے ھیں تو میرا مقام آپ کی نظروں میں کم ھونا شروع ھو جائے۔

اگر ممکن ھو تو آپ اپنے ممدوح معصومؑ کے بارے میں لکھی گئی میری بات کا مدلل جواب دیں۔ مگر آپ فرماتے ھیں کہ یہ پرسنل ھے، تو کسی کی اچھائی اور برائی چانچنے کا پیمانہ پرسنل ھی ھوتا ھے، کسی بھی راوی کی پرسنل زندگی سے ھی اس کے ثقہ یا غیر ثقہ ھونے کا پتہ چلتا ھے۔ کسی بھی سیاسی یا مذھبی لیڈر کی زندگی کا کوئی شعبہ پرسنل نہیں ھوتا اللہ کے رسول ﷺ نے کوہ صفا پر کھڑے ھو کر یہ ارشاد نہیں فرمایا تھا کہ " میری پرسنل لائف کو چھوڑ کر " تم نے مجھے باقی چیزوں میں کیسا پایا؟ بلکہ اپنی پرسنل لائف ھی پیش کرکے فرمایا تھا کہ کیف وجدتمونی؟ تم نے مجھے کیسا پایا؟

کیا اس میں شک ھے کہ آپ کے ممدوح کے ساتھ صرف اس کا کتا ھی گزارہ کر سکتا ھے کوئی انسان نہیں؟

اس نے دونوں شادیاں کیں اور محبت کی شادیاں کیں، اور دونوں اس کے ساتھ گزارہ نہیں کر سکیں۔

اگر وہ عورتیں بری تھیں تو ثابت ھوا کہ ایک شخص اپنے انتہائی پرسنل معاملے میں بھی ٹھیک اور درست انتخاب نہیں کر سکتا تو وہ دوسروں کی زندگی کے بارے میں کیسے دست فیصلے کرے گا؟

چلیں مان لیا کہ اس کا پہلا انتخاب جوانی کا تھا، اس سے غلطی ھو گئی، مگر اس کے بڑھاپے کا انتخاب بھی اس سے بدتر نکلا اور اپکی مادرِ ملت ذلیل ھو کر دفعان ھو گئی۔

اگر کوئی کہے کہ اس کو عورت کا تجربہ نہیں تو میرا خیال ھے آپ کو اچھی طرح معلوم ھے کہ اس نے عورتوں کو کس طرح پرکھا ھے مگر خیر یہ اس کی بعثت سے پہلے کی دنیا تھی۔

مجھے آپ سے اتنی گزارش کرنی ھے کہ میرا جو بھی آپ کی نظر میں مقام ھے اس کو آپ بنی گالہ کی پہاڑی سے نیچے پھینک دیں اور مجھے ان فالو اور بلاک کر دیں مجھے منافقوں سے کوئی سروکار نہیں۔ البتہ آپ کے معصومؑ پر اس وقت تک لکھتا رھونگا جب تک اس کی سیاسی پارٹی موجود ھے، جس دن اس نے پارٹی ختم کر دی اس دن ھم بھی اس کی ذاتی حیثیت کو اس کے اور اللہ کے حوالے کر دیں گے۔