1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. طاہر احمد فاروقی/
  4. کشمیریوں کو بچاؤ خود کو بچاؤ

کشمیریوں کو بچاؤ خود کو بچاؤ

بھارت کی طرف سے اپنے آئین میں دفعہ 370/35Aکے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر کیلئے خصوصی حیثیت ختم کر کے اپنی یونین کا باضابطہ دیگر حصوں کی طرح حصہ قرار دیدیا ہے جس کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا ہے اس سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیر خصوصاً وادی میں قابض افواج میں مزید اضافہ کرتے ہوئے کرفیو نافذ کر دیا ہے ایک بڑے فوجی آپریشن کیلئے بھارتی افواج کے ساتھ بھارتی جنتا پارٹی جس دہشت گرد تنظیم کی شاخ ہے اس آر ایس ایس کے لاکھوں مرد و خواتین پر مشتمل دہشت گردوں کو بھی اپنے ہاتھ خون سے رنگنے کیلئے جمع کر رکھا ہے، مقبوضہ جموں وکشمیر کا زمینی، فضائی، ٹیلیفونک، سوشل میڈیا سمیت ہر طرح کے خود بھارت سمیت ساری دنیا سے رابطے ختم کر دیئے گئے ہیں تو کنٹرول لائن پر فوج کو کیمیائی ہتھیاروں سمیت حشرات العرض کی طرح پھیلا کر بڑے چھوٹے حملوں کیلئے تیار رکھا گیا ہے ناصرف مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو تہہ تیغ بلکہ کنٹرول لائن کے اس پار بھی موت کا خوف مسلط کرنے کا کھیل کھیلا جا رہا ہے جس کا آغاز کلسٹر بموں سے کیا گیا ہے اور ایک بار پھر سارے خطہ میں جنگ کے ماحول کو قائم کر دیا گیا ہے کشمیر کی سڑکوں، گلیوں اور گھروں کو انسانی لہو سے رنگتے دیکھنے والی آنکھوں نے سید علی گیلانی کی زبان میں دنیا عالم اسلام کو پکارتے ہوئے بتا دیا ہے کہ کشمیریوں کو ختم ہونے سے بچاؤ حتیٰ کہ بھارت کے ساتھ 370 کے وجود سمیت حصہ رہنے کے بڑے حامی شیخ عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی کوبھی اپنا اور کشمیریوں کا مستقبل تہہ تیغ ہوتا نظر آتے ہوئے سچ اُگلنا پڑ گیا ہے کہ برصغیر کیلئے 1947 میں مسلمانوں کا فیصلہ اور کشمیری قیادت کا بھارت سے الحاق نہ کرنے کا عزم برحق راستہ تھا یہ وہ حقیقت ہے جس کا ادراک نہ کرنے کی سزا بھارت سے دھوکوں کی شکل میں بالآخر سسکا سسکا کر مارنے کے بعد کشمیریوں کو ایک بار پھر گلہ گھونٹ کر ختم کرنے کے عزائم سے روز روشن کی طرح سامنے آ گئی ہے، نئی صورتحال میں حکومت پاکستان نے سول عسکری قیادت کے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں آزادکشمیر حکومت کو شامل کر کے پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان ملت پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملا کر کھڑی ہے تو آج پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کر لیا ہے کل وزیراعظم عمران خان آزادکشمیر اسمبلی سے خطاب کیلئے آ رہے ہیں، آرمی چیف نے کور کمانڈر کانفرنس طلب کر لی ہے، پورے ملک میں کشمیریوں کے حق میں ملت کے بزرگ مرد عورت جوان بچے مظلوم کے ساتھ حسینی للکار بلند کر رہے ہیں حکومت پاکستان اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت تمام عالمی فورمز سے رجوع کر رہی ہے یہ تمام اقدامات اور تیاریاں اطمینان بخش عوامل ہیں مگر جذبات کے ساتھ حکمت کے فریضے کو ہر حال میں پیش نظر رکھتے ہوئے بھارت کا اپنی بہت بڑی مارکیٹ کو بین الاقوامی قوتوں خصوصاً اسلامی ممالک کیلئے پرکشش معاشی جنت کا استفادہ کار بننے کی مقناطیسی مجبوری کے بطوربلیک میلنگ کی حقیقت کا مقابلہ اور اپنے کیس کو دلائل حقائق سے آگے بڑھانے کے مسلسل پلان کو تشکیل دینا ہو گا جس کا فوری تقاضہ باقی تمام عوامل اور حقیقتوں کو بھلاکر صرف اور صرف کشمیریوں کو زندہ سلامت رکھنے کا اخلاقی، سیاسی، سفارتی محاذوں پر بطور جنگ سرگرم ہونا ہو گا مگر اس سب کیلئے عظیم تر قوم کا یک زبان یک جان ہونا ہے جس کا ملت پاکستان نے اپنا سب کچھ داؤ پر لگا کر ہمیشہ ثبوت دیا ہے تاہم اس کا اظہار ملک کے اندر اور ملک کے باہر تمام پاکستانیوں کشمیریوں کو باقی سب کچھ بھلا کر ایک زبان ایک نعرے کشمیریوں کو بچاناہے کو مقصد بنا کر دینا ہو گا، خصوصاً آزادکشمیر میں اس کے تسلسل سے نظر آنے کیلئے بڑے شیڈول کا اہتمام کی ضرورت ہے، اب یہ ایک دِن ہفتہ، مہینہ، سال کا نہیں بلکہ فیصلے پر مجبور کرنے تک دیوانے عاشقوں مجاہدوں کی طرح سروں پر باندھ کر کفن تکبیر کی صداؤں کی گونج میں اتحاد یکجہتی کی دھمالیں ڈالنی ہوں گی جیسا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بغیر کسی پیغام رابطے کے از خود گھروں سے نکل کر عوامی سمندر کا روپ دھار لیتے ہیں، آزادکشمیر کے عوام بھی گھروں سے نکلیں اور پرندوں کے غولوں کی طرح کھلی جگہوں، میدانوں، چوکوں میں اپنے مسلمان کشمیری بھائیوں کو بچانے کا مذہبی فریضہ بطور عبادت رضاالٰہی کیلئے نماز کی جماعت کی طرح ادا کرنا شروع کر دیں یہ وقت فلسفوں، دانشوریوں، شہبات اورکیا ہو رہا ہے کیا ہو گا سوچنے کا نہیں بلکہ صرف اور صرف کشمیریوں کو بچاؤ کے نعرے کے ساتھ پرندوں کی طرح چاروں طرف پھیل جانے، چیونٹیوں کی طرح قطار قطار اتحاد یکجہتی سے قوت دکھانے کا ہے ورنہ جس طرح ظالم اپنے سمیت علماء اور سب کو کمرے میں بٹھا کر سوچنے اور فلسفے بکھیرنے پر لگا رہا تھا ہلاکو خان نے ان سب کو قتل کر کے کھوپڑیوں کے مینار بنا کر عبرت کا نشان بنا دیا تھا اس طرح مودی کشمیریوں کا خاتمہ کر کے سکون سے نہیں بیٹھے گا بلکہ پھر آپ سب کی باری آئے گی اس کا انتظار نہ کریں گھروں سے باہر نکلیں اپنے جذبات کو حرکت میں لا کر زندہ ہونے کا ثبوت دیں، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہو جائیں پاک افواج کے پشت بان اور قیادت کے بازو بن کر ان کے ہمت حوصلہ کو کوہ ہمالیہ بنا دیں جس سے ٹکرانے والے پاش پاش ہو جائیں۔