1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. علی محمود/
  4. ٹھہرا ہوا وقت

ٹھہرا ہوا وقت

کل میں کسی جگہ بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک میری نظر وہاں موجود گھڑی پر پڑی جس پر تین بج رہے تھے حالانکہ میرے اندازے کے مطابق اس وقت شام کے چھ اور سات کے درمیان کا کوئی وقت ہونا چاہیے تھا۔ میں نے کچھ دیر گھڑی کی سیکنڈ والی سوئی کو دیکھا جو کہ حرکت تو کرتی تھی لیکن اس کی حرکت میں اتنی طاقت نہیں تھی کہ وہ خود آگے کا سفر طے کر سکے یا اپنے ساتھ دوسری سوئیوں کو بھی وقت کے ساتھ لے کر چل سکے۔ سیکنڈ والی سوئی تھوری سی آگے کو حرکت کرتی اور پھر معمولی سی حرکت اسکی پیچھے کی طرف ہوتی تھی۔ لیکن یہ حرکت بے سود تھی اس حرکت کے باوجود وقت ٹھہرا ہوا تھا۔ میں نے سوچا اس میں اگر بیٹری ڈالی جائے تو یہ پھر سے وقت کے کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر چلنے لگے گی۔ اس خیال کے ساتھ ہی میری انکھوں کے سامنے اس وقت بہت سارے چہرے، بہت سارے کردار، بہت سارے لوگ آگئے جن کا وقت بھی کسی خاص حادثے کے بعد سے، کسی خاص سانحہ کے بعد سے رکا ہوا تھا جن کی زندگی چل تو رہی تھی لیکن وہ وقت سے چار پانچ گھنٹے پیچھے تھے۔ وہ آگے چلنا چاہتے تھے لیکن کسی نے ان کی بیٹر ی کو چارج نہیں کیا، کسی نے ان کی سیکنڈ والی سوئی کو دھکا نہیں دیا۔

ہماری زندگی میں بہت سارے حادثے ایسے ہوتے ہیں، ہماری زندگی میں بہت سارے ایسےواقعات وقوع پذیر ہوتے ہیں جو ہمارے وجود کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیتے ہیں، ہمیں کرچی کرچی کر دیتے ہیں، اور اس نفسیاتی توڑ پھوڑ میں ہماری زندگی کی سوئی اسی خاص حادثے پر، اس خاص واقعے پر رک جاتی ہے، ہم اگے جانے کی کوشش کرتے ہیں مگر نہیں جا سکتے، ہم پیچھے پلٹنے کی بھی سعی کرتے ہیں لیکن پیچھے پلٹنا ممکن ہی نہیں ہوتا۔ باہر کی زندگی اپنی بھرپور رفتار کے ساتھ چل رہی ہوتی ہے، باہر کے موسم اپنے وقت پر ڈیوٹیاں بدل رہے ہوتے ہیں، باہر کی بارشیں اسی طرح برس رہی ہوتی ہیں، باہر کا سورج اپنی آب وتاب کے ساتھ چمک رہا ہوتا ہے لیکن ہمارے اندر کی زندگی رک جاتی ہے، ہمارے اندر کے تمام موسم مر جاتے ہیں، ہمارے اندر کی بارش آنسووں کی شکل میں برسات بن جاتی ہے، ہمارے اندر کا سورج سوا نیزے پر آکر ہمارے وجود کو ہی جلاتا رہتا ہے۔ ایسے موقع پر ہمیں کچھ ایسے ہمدرد کندھوں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہماری بیڑی کو چارج کریں، ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہماری سوئیوں کو دھکا لگا کر وقت کے ساتھ برابر کر دیں، ایسے کرداروں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمیں نوسٹیلجیا کی کیفیت سے باہر نکال دیں۔ ایسے دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمارے اندر نئے احساسات کے پورے لگا دیں۔

یہ ممکن نہیں ہے کہ کسی کی زندگی میں ایسے حادثے نہ آئے ہوں، یا کوئی بھی جذبوں اور احساسات کی نفسیاتی توٹ پھوٹ کا شکار نہ ہوا ہو یا ایسا کچھ بھی ہمارے اردگرد موجود لوگوں کے ساتھ نہ ہوا ہو۔ اپنے اردگرد ایسے خوبصورت لوگوں کو ہر وقت آباد رکھیں جن کو معلوم ہو کہ آپکی بیڑی کسی طرح سے چارج ہونی ہے، آپکی سوئیوں کو کس طرح سے دھکا دے کر وقت کے ساتھ ملانا ہے، آپکے اندر کیسے زندگی کے رنگ بھرنے ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ خود ان سب کاموں کے لئے ہر وقت موجود رہیں، لوگوں کی زندگیوں میں نئے رنگ بھرتے رہیں، لوگوں کی زندگیوں میں نئے احساساے کے بوٹے لگاتے رہیں، لوگوں کی بیڑیوں کو چارج کرتے رہیں اور لوگوں کی سوئیوں کو دھکا دے کر دقت کے ساتھ ملاتے رہیں۔ زندگی میں آسانیاں آجائیں گی۔