1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. امجد عباس/
  4. سوشل میڈیا پر رواں دواں جھوٹ اور سادہ لوح احباب

سوشل میڈیا پر رواں دواں جھوٹ اور سادہ لوح احباب

عربی زبان کا مقولہ ہے کہ انسان کے جھوٹے ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سُنی سُنائی بات کو نقل کردیا کرے۔ پنجابی میں بھی ایک مقولہ ہے جس کا مفہوم یوں ہے کہ پاگل ایسے ہی بات کردیتا جبکہ عقل مند سوچتا ہے، پھر بات کرتا ہے۔ اردو میں ہی پہلے تولو، پھر بولو کا مقولہ بھی زبان زد عام ہے۔ سادہ ہونا انسان کی بہت بڑی خامی ہے۔ سادہ احباب جیسے حقیقی زندگی میں، مختلف معاملات میں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگے ہوتے ہیں، ایسے ہی سوشل میڈیا پر بھی وہ یہی کردار ادا کرتے ہیں۔ بلا تصدیق، بلا سوچے سمجھے، غور و فکر کیے، وہ کسی بھی بے بنیاد اور جھوٹی خبر کو، تجزیہ کو، پوسٹ کو ثواب جان کر پھیلانا شروع کردیتے ہیں۔

اس ضمن میں بہت سی مثالیں دی جا سکتی ہیں۔

ایک بار کسی نے واٹس ایپ میں میسج بھیجا، جس پر موبائل فون کی بیٹریوں کا آئکن بنا ہوا تھا، میسج میں لکھا تھا کہ اس میسج کو مختلف واٹس ایپ گروپوں میں شیئر کرو، آپ کے موبائل کی بیٹری ری چارج ہو جائے گی۔ کئی دوستوں نے وپ میسج بڑے اشتیاق سے پھیلایا۔

وقفے وقفے سے ایک میسج واٹس ایپ گروپوں میں گردش کرتا نظر آتا ہے کہ میں ایک کشمیری مریض لڑکی ہوں، میرا یہ موبائل نمبر ہے۔ مجھے امداد چاہیے، واٹس ایپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا یہ میسج جتنی بار واٹس ایپ پر شیئر ہوگا، پچاس پیسہ فی میسج آپ کو ملے گا۔ براہ کرم اسے بہت پھیلاؤ۔

کئی سادہ لوح حضرات اُسے پھیلاتے نظر آتے ہیں۔

حالیہ دنوں ایک نمبر دیا ہوا تھا کہ اس سے کال مت اٹینڈ کرنا، یہ کسی ہیکر کا نمبر ہے۔ اپنے سبھی پیاروں کو بھیجو۔ مجھے بھی درجنوں سمجھداروں نے یہ میسج بھیجا۔ اللہ کے بندو یہ سب بکواس ہے۔ ایسا کچھ نہیں ہوتا۔

مجھے کئی بار میسج موصول ہوا جس میں لکھا ہوتا کہ میں ووٹ فُلاں سیاسی جماعت کو دوں گا، یہ میسج بیس بندوں کو بھیج کے اپنا بیلنس چیک کرنا، آپ کو دو سو کا بیلنس ملے گا۔ ہمارے احباب ایسے میسج بھیج کر بیلنس چیک کرتے پائے گئے ہیں۔

مذہبی میسج بھی گردش کرتے ملتے ہیں کہ یہ میسج دس بندوں کو بھیجو، تمہارا رُکا ہوا کام ہوجائے گا ورنہ بہت بڑا نقصان ہوگا، اُس کے اندر کلمہ وغیرہ لکھا ہوتا ہے۔

اکثر میسج موصول ہوتا ہے کہ واٹس ایپ کو بند کیا جارہا ہے، یہ میسج آگے بھیجیں تو آپ کا اکاؤنٹ محفوظ رہے گا۔ ہمارے دوست اسے بھی خلوص سے آگت ہنکادیتے ہیں۔

جھوٹے مذہبی حوالے، جھوٹی سیاسی خبریں اور مختلف قسم کی غلط ملط باتیں دوست احباب شوق و ذوق سے آگے شیئر فرمارہے ہوتے ہیں۔

دوستو! کسی بھی بات کو آگے شیئر کرنے سے پہلے ایک بار ضرور دیکھا کرو کہ اس کا سورس کیا ہے؟ آیا یہ درست بھی ہے یا غلط؟ باوثوق ذرائع پر ہی اعتماد کیا کریں ورنہ ہر پوسٹ، خبر، بات کو بلا سوچے سمجھے شیئر کرنے سے آپ کی شخصیت مجروح ہوگی۔ سوشل میڈیا پر مختلف مقاصد کے تحت پھیلائے جانے والے جھوٹے پروپیگنڈوں کو پھیلا کا اپنے جھوٹے یا غیر معتبر ہونے کا ثبوت نہ دیجیے۔