زندگانی کا قرینہ آ گیا
آمنہ ع کے گهر خزینہ آگیا
رحمتوں کی انتہا ہونے لگی
پوری نبیوں کی دُعا ہونے لگی
شہرِ مکہ میں مدینہ آ گیا
ابتداے پنج تن ع ہے مرحبا
نوریوں کی انجمن ہے مرحبا
نوح کا در پہ سفینہ آ گیا
جن کی بیٹی وارثِ تطہیر ہے
خُلد جن کی باخدا جاگیر ہے
اُن سے حُوروں کو قرینہ آگیا
اُن کے بیٹے شبر وشبیر ع ہیں
ساقئ کوثر کی جو تفسیر ہیں
جن کے ہاتهوں جام پینا آگیا
وه محمّد(ص) سب سے برتر ہیں بتول!
یہ فرشتے اُن کے نوکر ہیں بتول !
چل کے گهر میں طُورِ سینا آ گیا