1. ہوم/
  2. قصیدہ/
  3. فاخرہ بتول/
  4. جو حاجت روا ہے، جو نور خدا ہے

جو حاجت روا ہے، جو نور خدا ہے

جو حاجت روا ہے، جو نور خدا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے

جو یاسین طہ، جو شیر جلی ہے
جو نور مبیں ہے جو حق کا ولی ہے
جو لوح و قلم کا بھی خالق ہوا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے

تعارف کساء میں خدا نے کرایا
محمد ص کے بچوں کا رتبہ بتایا
یہ شبیر و شبر، تو یہ فاطمہ ہے
وہ بس مرتصی ہے، وہ بس مرتضی ہے

جو معراج کو آ گیا ہے سجانے
جو وحدت کو آیا ہے اپنا بنانے
جو پردے کے پیچھے بھی ہمکو ملا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے

جو نفس پیمبر ہوا ہے ازل سے
خدا کا جو مظہر بنا ہے ازل سے
جو کعبے میں اترا ، جو مشکل کشاء ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے

جو کعبے میں آیا بتوں کو گرانے
جو مہر نبوت کو آیا سجانے
جو توحید کی بھی ضرورت بنا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے

علی ع کے قلم سے بنا یہ جہاں ھے
ھے قبلہ ہمارا __ علی ع کا مکاں ھے
بتول آج کعبے میں جو آرہا ھے
وہ بس مرتضی ہے وہ بس مرتضی ھے

فاخرہ بتول

فاخرہ بتول نقوی ایک بہترین شاعرہ ہیں جن کا زمانہ معترف ہے۔ فاخرہ بتول نے مجازی اور مذہبی شاعری میں اپنا خصوصی مقام حاصل کیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ فاخرہ بتول کی 18 کتب زیور اشاعت سے آراستہ ہو چکی ہیں جو انکی انتھک محنت اور شاعری سے عشق کو واضح کرتا ہے۔ فاخرہ بتول کو شاعری اور ادب میں بہترین کارکردگی پر 6 انٹرنیشنل ایوارڈز مل چکے ہیں۔