جو حاجت روا ہے، جو نور خدا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے
جو یاسین طہ، جو شیر جلی ہے
جو نور مبیں ہے جو حق کا ولی ہے
جو لوح و قلم کا بھی خالق ہوا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے
تعارف کساء میں خدا نے کرایا
محمد ص کے بچوں کا رتبہ بتایا
یہ شبیر و شبر، تو یہ فاطمہ ہے
وہ بس مرتصی ہے، وہ بس مرتضی ہے
جو معراج کو آ گیا ہے سجانے
جو وحدت کو آیا ہے اپنا بنانے
جو پردے کے پیچھے بھی ہمکو ملا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے
جو نفس پیمبر ہوا ہے ازل سے
خدا کا جو مظہر بنا ہے ازل سے
جو کعبے میں اترا ، جو مشکل کشاء ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے
جو کعبے میں آیا بتوں کو گرانے
جو مہر نبوت کو آیا سجانے
جو توحید کی بھی ضرورت بنا ہے
وہ بس مرتضی ہے، وہ بس مرتضی ہے
علی ع کے قلم سے بنا یہ جہاں ھے
ھے قبلہ ہمارا __ علی ع کا مکاں ھے
بتول آج کعبے میں جو آرہا ھے
وہ بس مرتضی ہے وہ بس مرتضی ھے