نقوی
حیا کی ملکہ، علی ع کی زوجہ، خُدا کا خود ھے حجاب زہرا ع
رسول ص جس کی کرے تلاوت، وہ نُور ِ حق کی کتاب زہرا ع
امام بارہ ع پہ جو ھے حُجٌت، طہارتوں کا ھے باب زہرا ع
سوال غیرت کی کون حد ھے، تو اُس کا آیا جواب زہرا ع
وہ بابِ حطہ ھے، آئیتوں میں اُسی کا پرتو ھے، سلسلہ ھے
کبھی محمٌد، کبھی علی ھے، کبھی خدا کا وہ آئینہ ھے
ھےرب سے ملنے کا شوق تجھکو تو اپنی تسبیح پہ جاپ زہرا ع
یقین رکھنا تُو رب سے جا کے تجھے ملائے گی آپ زہرا ع
ھے تیری مریم کنیز، تُو ھے نبوتٌوں کا ملاپ زہرا ع
ترے غلاموں میں انبیاء ہیں، ترا محمٌد ص سا باپ زہرا ع
ترا تو ثانی کوئی نہیں ھے، طہارتوں کی تُو انتہا ھے
جہاں ھے معراج ہر نبی کی، وہاں سے زہرا ع کی ابتداء ھے
حجابِ وحدت، نبی ص کی عترت، علی ع کی غیرت کا نام زہرا س
نبوتوں کو تُو بانٹتی ھے، ہیں تیرے بیٹے امام زہرا س
ملائیکہ کو ملا یہ رُتبہ کہا انھوں نے سلام زہرا س
تُو معجزہ ھے، تُو ابتداء ھے۔ ، خدا کا سارا کلام زہرا س
وضو کی تجھکو نہیں ضرورت، طہارتوں کی تُو انتہا ھے
نماز کرتی ھے جس کو سجدہ، مجھے یقیں ھے وہ فاطمہ س ھے