1. ہوم/
  2. سلام/
  3. حامد عتیق سرور/
  4. مجھ سے شبیر کا نوحہ نہیں لکھا جاتا

مجھ سے شبیر کا نوحہ نہیں لکھا جاتا

مجھ سے شبیر کا نوحہ نہیں لکھا جاتا
مجھ سے اس ظلم پہ بے بس نہیں رویا جاتا

جبر کی حد تھی، مگر کوئی بچانے نکلا؟
آتشِ خیمہء زینب کو بجھانے نکلا؟

کتنی تعداد میں مسلم تھے؟ لکھو ہا ہوں گے
شام میں، مصر و عرب، بصرہ و کوفہ ہوں گے

کوئی بولا تھا؟ کہ بس تیغ نیاموں میں رہی
امتِ ختم رسل بس کہیں ناموں میں رہی

کربلا کیسی قیامت تھی جو ہم پر گزری
پر یہ کیا ظلم ہے، ظالم کی حکومت بدلی؟

سینکڑوں سال رہا ظلم کا دستور یہی
اور مخلوق کہ، مقہور بھی مجبور یہی

آج بھی ظلم کی بیعت، وہی بے ہوشی ہے
وہی امت کہ جہاں قبر سی خاموشی ہے

جبر پہ تیغ، نہ انکار، فقط نامِ حسین
یونہی لب بستہ سا اقرار، فقط نامِ حسین

اور یہ گریہء عاشور، فقط بہرِ سکوں
اس سے ٹوٹے گا کہاں ظلم کے ساحر کا فسوں

مجھ سے شبیر کا نوحہ نہیں لکھا جاتا
مجھ سے اس ظلم پہ بے بس نہیں رویا جاتا