میرے ابو جانحامد عتیق سرور21 جون 2024کالمز094میری یادداشت میں سب سے پہلا محفوظ عکس لاہور میں شدید سردی کی ایک صبح کا ہے جس میں فجر کے بعد، ابو جان۔ کاندھوں پر رضائی اوڑھے ابلے ہوئے انڈے کے خول کو بتدریج تومزید »
جام، بادہ، سبو، اداسی تھیحامد عتیق سرور30 مئی 2024غزل1098جام، بادہ، سبو، اداسی تھی رند کی ہاو ہو، اداسی تھی ایک گزرا ملال تھا، پیچھے سامنے، روبرو، اداسی تھی خوف تھا، ڈر تھا جبر تھا شاید یا زمانے کی خو، اداسی تھی ایمزید »
پُر پیچ و تاب، شعلہ سا، ہم پر گزر گیاحامد عتیق سرور28 مئی 2024مزاحیات39257پُر پیچ و تاب، شعلہ سا، ہم پر گزر گیا ٹانگوں کے بیچ تیز کوئی یارکر گیا مودی، مرا رقیب، پری زاد کا غرور سنتے ہیں، اب کے جائے گا، لیکن اگر گیا "پینسٹھ تلک رہے گمزید »
اک سحرِ سامری کا اثر دیر تک رہاحامد عتیق سرور14 مئی 2024غزل2187اک سحرِ سامری کا اثر دیر تک رہادھرتی پہ دائروں کا سفر دیر تک رہا چھِن جائے گا، ملے گا نہیں، دل نہیں رہااک امتحانِ تابِ جگر دیر تک رہا آکاس بیل لپٹی ہوئی ہے تنمزید »
آمدم، نعره مزن جامه مدر، هیچ مگوحامد عتیق سرور12 مارچ 2024کالمز1146وہ خانوادہء نبی ﷺ سے تھی اور میرا شجرہ قریش سے ہے۔ معلوم نہیں کہ ہمارے بزرگوں کا ربط کیا رہا ہوگا مگر وہ مجھے برادر بزرگ اور استاد کہہ کر بلاتی اور میں جو کہ انمزید »
جس روز کہہ دیا تھا، تمہاری ہے زندگیحامد عتیق سرور30 جنوری 2024غزل5238جس روز کہہ دیا تھا، "تمہاری ہے زندگی"کب؟ اس کے بعد، ہم نے گزاری ہے زندگی! تا خاک میں ملا دے، اسے وقت کا غباراس واسطے زمیں پہ اتاری ہے زندگی اک ہجر تھا کہ جس ممزید »
حسن کو یاد تو آیا کہ وہ انمول نہیںحامد عتیق سرور15 جنوری 2024غزل1227حسن کو یاد تو آیا کہ وہ انمول نہیں عجز کو مصر کا بازار بہت کام آیا شیخ چپ تھا، کسی آواز نے توڑا ہے جمودجبر میں نعرہء میخوار بہت کام آیا کارِ ابلیس ہے، اس درجہمزید »
خراب حال کا دکھ، آہ کا اثر بھی نہیںحامد عتیق سرور27 دسمبر 2023مزاحیات4631خراب حال کا دکھ، آہ کا اثر بھی نہیں اگرچہ کان بھی رکھتا ہے، بے بصر بھی نہیں ہوس کے کوزوں میں چوزوں کا قورمہ، یخنی گدائے عشق کے کاسے میں اک مٹر بھی نہیں پڑا ہےمزید »
کبھی ملو گے نہیں، بار بار کہتے ہوحامد عتیق سرور04 دسمبر 2023غزل15341کبھی ملو گے نہیں، بار بار کہتے ہوہمیں گماں ہے مگر، بے قرار رہتے ہو کبھی ملو گے نہیں، ناز سے کہا ہوگاخبر تو ہوگی، مرے دل کا حال کیا ہوگا کبھی ملو گے نہیں، یہ خمزید »
عشق سے، بینک میں، بالوں کا، بچا کچھ بھی نہیںحامد عتیق سرور27 نومبر 2023مزاحیات3276عشق سے، بینک میں، بالوں کا، بچا کچھ بھی نہیں مطمئن بیٹھا ہے وہ، جیسے ہوا کچھ بھی نہیں فیض نے رات کہیں خلد میں غالب سے کہا ان فرشتوں کی بنی مے میں مزا کچھ بھی مزید »