1. ہوم/
  2. حامد عتیق سرور/
  3. صفحہ 1

حالتِ نزلہ و زکام میں ہیں

Hamid Ateeq Sarwar

حالتِ نزلہ و زکام میں ہیں دستِ قدرت کے انتقام میں ہیں درد کی ٹیس، رنج کا عالمگویا ہم میر کے کلام میں ہیں "میں" جو بولیں، تو "بے" نکلتا ہےبکریوں سے، دعا سلام م

مزید »

بس کر دو اب یہ خواب دکھانے، بڑے بڑے

Hamid Ateeq Sarwar

بس کر دو اب یہ خواب دکھانے، بڑے بڑےپہچانتے ہیں، ہم، یہ فسانے، گھڑے گھڑے دھمکا چکے ہو، تیر چلاو جو چل سکےتنگ آچکے ہیں، لوگ، نشانے پڑے پڑے خلقت خدا کی جان سے جا

مزید »

ایک ٹھُس، ایک ٹھَس اور بس

Hamid Ateeq Sarwar

ایک ٹھُس، ایک ٹھَس اور بسجیل چودہ برس اور بس ہم پہ قرضہ ہے دو سو اربہم نے دینے ہیں دس اور بس کیرئیر، مرد - پچیس سالہیروئین دس برس اور بس خوف دل میں رہا جاگزی

مزید »

ایک برس میں سیدھے کر دئیے گھر کے تیور سب

Hamid Ateeq Sarwar

ایک برس میں سیدھے کر دئیے گھر کے تیور سبساس، سسر اور نندیں وندیں، شوہر ووہر سب اپنا آپ بچایا چھت پر، مشکل سے مستوررات کو لے گئی، آندھی واندھی، بستر وستر، سب ش

مزید »

کمال یہ ہے

Hamid Ateeq Sarwar

نظر سے جاناں کی، دیگراں کو، چھپا کے رکھنا، کمال یہ ہے خبر نکلتے ہی سر کو قدموں میں جا کے رکھنا، کمال یہ ہے تمہاری زلفوں کی زیب و زینت تو صرف کثرت کا معجزہ ہےکہ

مزید »

اس سے ہوتا رہا مجبوریء الفت کا بیاں

Hamid Ateeq Sarwar

شرح این قصہ مگر شمع برآرد بہ زباں اس سے ہوتا رہا مجبوریء الفت کا بیاں وہ جو چاہے تو کبھی بات کرے، لب کھولےہجر کا بھید کہے، وصل کا عقدہ کھولے شمع، درماندگیء عش

مزید »

گلی کے موڑ پہ رکھا، دیا، کسی کا نہیں

Hamid Ateeq Sarwar

گلی کے موڑ پہ رکھا، دیا، کسی کا نہیں ہوا جو سب کا، وہ آخر رہا کسی کا نہیں کسے دوام یہاں ہے؟ یہ ہم، یہ تم، کیا ہیں؟ کہ عشق ختم کریں، فیصلہ کسی کا نہیں یہ حسنِ

مزید »

یوں تو کہتا ہے کچھ خفا نئیں ہے

Hamid Ateeq Sarwar

یوں تو کہتا ہے کچھ خفا نئیں ہے بارے پہلے سا ماجرا نئیں ہے یوں نہیں ہے کہ چاہتا نئیں ہے اس کا اک دل پہ اکتفا نئیں ہے مہرباں، خوش ادا، حسیں، دل کش وہ سبھی کچھ ہ

مزید »

تم کہاں جاو گے ، ہم کہاں جائیں گے

Hamid Ateeq Sarwar

چھوڑ جانے کی دھمکی نہیں کارگر، تم کہاں جاو گے، ہم کہاں جائیں گے اس پہ پہلے ہی مرتا ہے سارا نگر، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ہم نے ملتان جانا تھا جا نہ سکے،

مزید »