1. ہوم/
  2. غزل/
  3. سید دلاور عباس/
  4. دن ترے ہجر میں رو کر ہی گزارے اکثر

دن ترے ہجر میں رو کر ہی گزارے اکثر

دن ترے ہجر میں رو کر ہی گزارے اکثر
رات بستر پہ پڑے گنتے تھے تارے اکثر

جب کبھی حلقۂ یاراں میں کوئی بات چلے
چھیڑ دیتے ہیں ترا ذکر یہ سارے اکثر

عمر ساری تو شجر تن کے کھڑا رہتا ہے
پھر یوں ہوتا ہے چلے آتے ہیں آرے اکثر

حاکمِ وقت ترے جبر و رعونت کے سبب
لوگ سب غربت و افلاس نے مارے اکثر

کیا بتائیں کہ ترے عشق میں خود سر ہو کر
ہم تو جیتے ہوئے میدان بھی ہارے اکثر