1. ہوم/
  2. غزل/
  3. سید دلاور عباس/
  4. حسین شخص تجھی کو اگر دکھائی دیا

حسین شخص تجھی کو اگر دکھائی دیا

حسین شخص تجھی کو اگر دکھائی دیا
تو یہ بتا کہ وہ کیونکر کدھر دکھائی دیا

ادھر جو زلف دم صبح گال پر آئی
شب سیاہ کا منظر اُدھر دکھائی دیا

خوشا نصیب کہ وہ ہم پہ مہرباں ٹھہرے
نقاب رخ سے ہٹایا، بھنور دکھائی دیا

کہا جب اس نے بتاؤ یہ پھول کیسا ہے
میں دیکھ پا نہ رہا تھا مگر دکھائی دیا

ہوا جو علم کہ وہ بھی یہیں کہیں ہے مکیں
تمام شہر پھر الفت نگر دکھائی دیا

سبھی فنا ہے کسی شے کو یاں دوام نہیں
خدا کا نام ہی مجھ کو امر دکھائی دیا