1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. طاہر احمد فاروقی/
  4. کتے "مار" مکتوب

کتے "مار" مکتوب

آزادکشمیر دارالحکومت مظفر آباد عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ہسپتال) کے سربراہ کی جانب سے بلدیہ اعلیٰ مظفر آباد کو مکتوب تحریر کیا گیا ہے کہ ہسپتال میں کتوں کے کاٹے مریضوں کا اضافہ ہو رہا ہے جبکہ مریضوں کے علاج کیلئے درکار ویکسین مہنگی ہے جس کی دستیابی نہیں ہو رہی ہے، اس لیے بلدیہ تمام آوارہ کتوں کو مارے نیز پالتو کتوں کے مالکان کو پابند کیا جائے وہ اپنے کتے گھروں میں باندھ کر رکھیں بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مکتوب کی کاپیاں وزارت صحت، وزارت بلدیات و دیہی ترقی، سیکرٹریز حکومت کو بھی ارسال کی گئی ہیں جو سب کو احساس ذمہ داری دلانے کا بہترین انداز ہے۔

برصغیر پاک وہند خصوصاً ہمارے ملک کے سیاسی، سماجی، معاشرتی، سرکاری غیر سرکاری تمام شعبہ جات خاص عام کا چہرہ ومزاج پہچان کے لحاظ سے مختلف نہیں ہے۔ وہ سب تو بہت ہی اعلیٰ عادات، خیالات کے شاہکار ہیں جن کو عام مخلوق کی طرح پریشانی مسائل نہیں ہیں سرکار کے خزانے یا اس سے جڑے ذرائع آمدن سے منسلک ہونے کے باعث کرسی پر بیٹھ کر معاش کا تقاضہ پورا ہو جاتا ہے تو یہ ملک و ملت کے بحرانوں مسائل مشکلات پر بڑے بڑے فلسفے اپنے جوش جذبے، خیالات کا پرزور اظہار کر کے سب سے بڑے مجاہد ہیرو ہونے کا احساس دلاتے نظر آتے ہیں مگر اس کے حل کا نتیجہ پوچھا جائے یا آپ نے خود کتنی اس ضمن میں زحمت گوارہ کی ہے۔ کچھ لمحے نکال کر فی سبیل اللہ کام کے لیے عمل دکھایا ہے تو سوال گم جواب گم ہو جاتا ہے۔ غم و غصہ کا مظاہرہ کر دیا جاتا ہے، خاص کر سوشل میڈیا پر یہ فرشتوں پر بھی نیک سیرت اور غم مخلوق کا دیوتا ہونے میں بازی لے جاتے ہیں۔ یہ حال ہمارے ملک خاص کر ہمارے آزادکشمیر کی سب سے فخریہ پیش کش ہے جس کے تناظر میں ایمز انتظامیہ خراج تحسین کی حقدار ہے کہ اس نے کم از کم حل تو تجویز کیا ہے۔

آزادکشمیر کے بجٹ میں محکمہ تعلیم کے بعد دوسرا بڑا انتظامی بجٹ محکمہ صحت عامہ کا ہے۔ محکمہ تعلیم کے گریڈ ایک سے گریڈ 20 تک کے 41 ہزار 675 ملازمین کی صرف تنخواہوں، مراعات، الاؤنسز کیلئے 28 ارب جبکہ محکمہ صحت عامہ کے 13 ہزار 993 ملازمین کے لیے دس ارب کا بجٹ فراہم ہوتا ہے باقی بجٹ الگ ہے، مگر میرپور میں زلزلہ سے صرف سات سو مریضوں کے علاج میں یہ ناکام ہو گیا۔ ڈینگی کے صرف 13سو مریضوں میں سے چند درجن کو ہسپتال میں داخل رکھ سکتا ہے تو کتوں کے مریضوں کو کیسے سنبھالے گا یہ حال تمام محکموں، اداروں کا اصل چہرہ ہے ان کا بہترین مشغلہ گریڈ اپ گریڈیشن، مراعات، الاؤنسز کیلئے دِن رات دوڑتے جسم ہیں، 40 لاکھ آبادی والے خطہ کے 25 کروڑ عوام والے ملک کے سب سے بڑے بارہ کروڑ آبادی والے صوبے پنجاب کے انتظام و انصرام کے جیسے گریڈ مراعات برابری کا اعزاز ہے۔ یہی حال کابینہ اسمبلی کا ہے یہ اسمبلی اور سارا نظام پاکستان میں بطور کشمیری مہاجرین 35 لاکھ اور اندرون آزادکشمیر 40 لاکھ آبادی کا نمائندہ ہے اس آبادی کا سرکاری اکاؤنٹ اور اس سے جڑے تاجر، شعبہ جات وغیرہ کے علاوہ باقی سب کا معاش صوبہ سندھ، پنجاب، کے پی کے کے بڑے شہروں میں تجارت مزدوری وغیرہ سے منسلک ہیں یا پھر بیرون ملک محنت مزدوری کرتے ہیں۔ ان کی زندگی کا سال میں گیارہ ماہ وہاں ایک ماہ یہاں کے گزر بسر ہوتا ہے۔

اللہ کرے کشمیر آزاد ہو جائے مٹی کی محبت میں جب یہ 35 لاکھ مہاجرین اور خطہ کی نصف وہاں روزگار سے منسلک آبادی واپس ہو گی تو ان کے تمام امراض تکالیف کا حل قبل از وقت تجویز کرنے والے ریاست کے سب سے بڑے اعزاز ایوارڈ کے حقدار ہوں گے کہ امراض کے علاج سے بہتر اس کے اسباب کو ختم کرنے کا روڈ میپ دیکر شاندار مستقبل کو یقینی بنا دیا ہے یو اے ای کی طرح خدمت خلق کا ٹھیکہ بیرونی پرائیویٹ کمپنیوں کو دیدیا جائے تو عالمی سطح پر کردار کا معقول جواز بھی مہیا ہو جائے گا۔