یوسف سراج27 جولائی 2018کالمز11022
یہ ایک نتھرے اور نکھرے دن کا آغاز ہے۔ دھرتی نے گویا خود کو دھو ڈالا ہے۔ میر و سلطاں سے بیزار زمیں نے ایسی توانا انگڑائی لی ہے کہ طاقت کے ایوانوں میں زلزلہ بپا
مزید »یوسف سراج08 جولائی 2018کالمز81067
دو بارشیں ہوئیں۔ ایک نے میاں شہباز شریف کا پیرس(لاہور) ڈبو دیا جبکہ دوسری نے میاں نواز شریف کی سول بالا دستی کی خواہش کا پارس گہنا دیا۔ ایک نواز برادران ہی پرکی
مزید »یوسف سراج06 جون 2018کالمز1909
انسان نے اہرامِ مصر بنایا، کیسے بنایا؟ انسانی دانش آج تک یہ معمہ حل نہیں کر سکی۔ خالق نے کائنات بنائی اور اہرامِ مصر بنانے والا انسان بنایا۔ آدمی مگر خدا کو م
مزید »یوسف سراج04 جون 2018کالمز1914
کبھی حیرت سے آدمی سوچتا ہے۔ آخر کیا چیز مانع تھی کہ مسلمان سائنسی تحقیقات جاری رکھتے۔ کائنات اور اس کی ماہیت میں تدبر آخر انھی کی کتابِ ہدیٰ کابنیادی سبق ہی تو
مزید »یوسف سراج03 جون 2018کالمز5861
روزہ رکھ کے بھوکا رہنے کا، اس رب نے آخر کیوں حکم دیا، مخلوق کی بھوک کو قیامت کے دن جو اپنی بھوک قرار دے دے گا؟ پروردگار کی اپنی شان ہے۔ قیامت کے دن وہ مگرفرمائ
مزید »یوسف سراج23 مئی 2018کالمز24876
منٹو نے اپنی کہانیوں میں کیا پیش کیا؟ عورت، جنس، شراب! یہ کیا بھئی، یہ بھی کسی دانش ور کے کرنے کے کام ہیں۔ جنس، شراب اور عورت! کتاب میں کچھ تو بلندی ہونی چاہئے۔
مزید »یوسف سراج13 مئی 2018کالمز21011
زندگی کے طوفان کا بہاؤ اس قدر تیز ہے کہ پیچھے مڑ کر دیکھنا کبھی تو برسوں تک ممکن ہی نہیں رہتا۔ جانے کیوں ہمارے دلوں میں ایسا کوئی خوف بیٹھ گیاہے کہ پیچھے مڑ کر
مزید »یوسف سراج09 مئی 2018کالمز11242
شاعر کی نوکِ زبان پر بھی کبھی کیا کچھ اتر آتا ہے۔ الہام قلم کی نوک پر ہوتا ہے۔ صحافت کے ایک استاد نے ایک بار ٹھیک یہی بات کہی۔ لکھنے والے ہی اس کو بہتر سمجھ سک
مزید »یوسف سراج28 مارچ 2018کالمز241122
جذبات کی شدت سے اس کا نازک بدن لرز رہا تھا۔ وہ ایک دبلی پتلی انڈونیشین لڑکی تھی۔ چڑھی ندی جیسے جذبات اس کے وجود کو یوں لرزا اور لہرا رہے تھے گویا وہ آندھیوں می
مزید »یوسف سراج13 دسمبر 2017کالمز0770
وہ جو کسی نے کہا تھا ؎
یہ جو لاہور سے محبت ہے
یہ کسی اور سے محبت ہے
بائبل کے یروشلم کا مسئلہ دراصل وہ مسئلہ نہیں، جسے ہم نے مسئلہ ٔ فلسطین کا نام دے کے
مزید »