1. ہوم
  2. سلام
  3. افتخار عارف
  4. کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے

کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے

کربلا کی خاک پر کیا آدمی سجدے میں ہے
موت رُسوا ہو چکی ہے زندگی سجدے میں ہے

وہ جو اک سجدہ علیؑ کا بچ رہا تھا وقتِ فجر
فاطمہؑ کا لال شاید اب اُسی سجدے میں ہے

سنتِ پیغمبرﷺ خاتم ہے سجدے کا یہ طول
کل نبیﷺ سجدے میں تھے آج اک ولی سجدے میں ہے

وہ جو عاشورہ کی شب گُل ہوگیا تھا اک چراغ
اب قیامت تک اُسی کی روشنی سجدے میں ہے

حشر تک جس کی قسم کھاتے رہیں گے اہلِ حق
ایک نفسِ مطمئن اُس دائمی سجدے میں ہے

نوکِ نیزہ پر بھی ہونی ہے تلاوت بعد عصر
مصحفِ ناطق تہِ خنجر ابھی سجدے میں ہے

اِس پہ حیرت کیا لرز اُٹھی زمین کربلا
راکبِ دوشِ پیمبرﷺ آخری سجدے میں ہے