1. ہوم
  2. کالمز
  3. ملک عجب اعوان
  4. مصنوعی ذہانت کیا ہے؟

مصنوعی ذہانت کیا ہے؟

آج کے دور میں ہر شخص کی زبان پر ایک ہی لفظ ہے اور وہ ہے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت AI)۔ کیا آپ نے کبھی سوچا تھا کہ ایک دور ایسا بھی آئے گا جہاں آپ اپنا کام کسی انسان کی بجائے جدید ٹیکنالوجی سے کر سکیں گے۔ لیکن یہ ہے کیا اور کیسے کام کرتا ہے یہ جاننا ہمارے لیے بہت ضروری ہے تا کہ ہم بھی اس کا استعمال کر سکیں۔

یہ ایک ایسا خودکار نظام ہے جو مشین کے زریعے کام کرتا ہے اور اس میں انسان کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ یہ ایسی جدید ٹیکنالوجی ہے جو کوئی بھی کام جو پہلے انسان گھنٹوں میں کرتا تھا وہ اب صرف چند سیکنڈ یا منٹوں میں کر سکتے ہیں۔ اس سے آپ کا بہت وقت بھی بچتا ہے اور زیادہ وسائل بھی آپ کو نہیں چاہیے ہوتے بس آپ کے پاس انٹر نیٹ ہونا چاہیے اور AI کو استعمال کرنے کا طریقہ آنا چاہیے۔

سٹوڈنٹس کے لیے یہ بہت فائدہ مند ہے کیونکہ اس AI کی مدد سے وہ اپنا کوئی بھی کام بآسانی مصنوعی ذہانت کے زریعے کر سکتے ہیں جس کو کرنے کے لیے پہلے گھنٹوں لگتے تھے۔ کوئی اسائنمنٹ بنانی ہو یا پھر کوئی پریزنٹیشن تیار کرنی ہو یہ (AI) آپ کو چند سیکنڈ میں تیار کر دے گا جس سے آپ کا کافی وقت بھی بچ سکتا ہے۔

سٹوڈنٹس کے علاؤہ کسی بھی فیلڈ میں آپ اس کو استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ نے کوئی پوسٹر بنانا ہو تو آپ بآسانی مصنوعی ذہانت کے زریعے بنا سکتے ہیں۔ بہت سی کمپنیز بھی اب مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہی ہیں خاص کر آی ٹی سیکٹر میں اس کا استعمال بہت زیادہ ہو رہا ہے۔ اس کے مختلف قسم کی ایپلیکیشنز ہیں جیسا کہ (ChatGpt) اور (Meta AI)۔

اس کے علاؤہ یہ آپ کو مختلف قسم کی اپنی مرضی کی تصاویر بھی بنا کر دے سکتا ہے آپ کوئی بھی اس کو پرومپٹ دیں یہ آپ کو اسی طرح کی تصویر تیار کر دے گا دیکھنے والے کو بلکل بھی پتا نہیں چلے گا کہ یہ تصویر اصل ہے یا جعلی۔

مصنوعی ذہانت AI کے آنے سے پہلے ایک پوسٹر یا کوئی سوشل میڈیا کے لیے پوسٹ بنانے کے لیے گرافک ڈیزائنر کی خدمات لینی پڑتی تھی مگر اب مصنوعی ذہانت کے آنے سے آپ یہ کام چند منٹوں میں کر سکتے ہیں بنا کسی گرافکس ڈیزائنر کے۔ اس مقصد کے لیے آپ Gemini ایپ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

جہاں اس کے بہت سے فوائد ہیں وہاں اس کے بہت سے نقصانات بھی ہیں جس میں سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ انسان سست اور کاہل ہوگیا ہے اس AI کے آنے کے بعد۔ پہلے انسان محنت سے کام کرتا تھا مگر اب اس کے آنے سے انسان اپنا دماغ استمعال کرنے کی بجائے جدید ٹیکنالوجی سے کام لیتا ہے جو کہ سب سے بڑا نقصان ہے میری نظر میں۔

اس کے علاؤہ ایک اور نقصان یہ ہے کہ لوگوں کی پرائیویسی کو بھی اس سے خطرہ ہے۔ اس کا غلط استعمال بہت زیادہ ہو رہا ہے جسے دوسرے انسان کا چہرہ کسی اور شخص کی تصویر یا ویڈیو پر لگایا جا سکتا ہے اور دیکھنے والے کو بلکل بھی پتا نہیں چلتا کہ یہ تصویر یا ویڈیو اصلی ہے یا فیک۔ اس لحاظ سے یہ سب سے بڑا پرائیویسی کا مسئلہ ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ہم اس ٹیکنالوجی کو مثبت انداز میں استعمال کریں نا کہ منفی طریقے سے اور خاص طور پر سٹوڈنٹس کے لیے بہت فائدہ مند ہے اگر وہ اس کا مثبت استعمال کریں تو اور اس کو استعمال کرنا سیکھیں۔