سید محمد زاہد09 جنوری 2025افسانہ1193
"میرا دل اس کی طرف کھنچا چلا جا رہا تھا۔ وہ کتابوں میں کھویا تھا اور میں اس کے کتابی چہرے میں۔ گھبرو جوان پنجابی مرد، دراز قد، مضبوط ہاتھ پاؤں اور بڑی بڑی خمار
مزید »سید محمد زاہد30 دسمبر 2024افسانہ0203
بے انت اداسی و مایوسی اس انجام سے پہلے کی کہانی ہے۔ یہ تباہی ایک نئی آبادکاری لائے گی، یہ خرابی ایک نئی بحالی کی بنیاد بنے گی۔ موت ایک نئی زندگی کی ابتدا ہے: یہ
مزید »سید محمد زاہد22 دسمبر 2024کالمز13228
ایک وقت تھا سلطنت روم کی فوجیں فرانس سے آگے بڑھتے ہوئے برطانیہ میں گھس چکی تھیں۔ ان کے بچے افریقی ملک تیونس کی انجیر، الجیریا کی کھجور اور مصر کا گیہوں کھاتے تھ
مزید »سید محمد زاہد08 دسمبر 2024افسانہ1194
میں نے اسے پروپوز کیا تو وہ یوں سمٹ گئی جیسے چھوئی موئی کملا گئی ہو۔
تیز طرار زہرہ پہلی بار اپنی چوکڑی بھولی تھی۔ میں نے اسے بازوؤں میں سمیٹ لیا۔
اندھیری رات
مزید »سید محمد زاہد29 نومبر 2024افسانہ2225
میں بات بات کی آہٹ لیتے اونچے مکانوں سے گھری تنگ گلیوں میں اسے ڈھونڈ رہی تھی۔ وہ گلیاں جہاں روشن دن میں بھی سورج کی کرنیں پہنچ نہیں پاتیں۔ جہاں بھوک اور مفلوک ا
مزید »سید محمد زاہد05 نومبر 2024افسانہ0190
اسوج کا مہینہ شروع ہوتے ہی گرمیاں رخصت مانگتی ہیں اور جاڑا دستک دینے لگتا ہے۔ اس مہینے میں بارش ہو جائے تو کسان بھی نہال ہو جاتا ہے"برسے اسوج تو ناج کی موج"۔ ہل
مزید »سید محمد زاہد31 اکتوبر 2024افسانہ0194
اب سفید بالوں نے کنپٹیوں پر ہنسنا شروع کر دیا تھا۔ برف کے ان گالوں نے چہرے پر چھائے سال ہا سال کے آلام کو ٹھنڈا ٹھار کر دیا۔ موسم خضاب شروع ہوچکا تھا لیکن مریم
مزید »سید محمد زاہد04 ستمبر 2024افسانہ24306
سردیوں کی لمبی اور اداس رت میں دھڑکنیں بھی برف ہو جاتی ہیں۔ اپریل کے مہینے میں سورج نے منہ دکھایا تو برف پگھلنا شروع ہوئی۔ درختوں سے جھانکتا سورج بمشکل اتنا گرم
مزید »سید محمد زاہد25 اگست 2024افسانہ9297
میرا وکیل مسلسل ایک ہی بات کہہ رہا تھا، "میں جھوٹا کیس نہیں لیتا اور کبھی کوئی کیس ہارا بھی نہیں۔ مجھے مخالف فریق کے حیلے بہانوں کی پرواہ ہے اور نہ ہی جھوٹی شہا
مزید »سید محمد زاہد12 اگست 2024کالمز1290
اس شہر کا نام تھا، فردوس بریں۔ سائنسی ترقی کے سامنے دنیا بھر کی مشکلات سرنگوں ہوئیں تو انسان کی سب خواہشات بھی پوری ہوگئیں۔ چمکتا سورج اور روشن نیلا صاف آسمان،
مزید »