1. ہوم/
  2. اسلامک/
  3. علی اصغر/
  4. متولیِ کعبہ (11)

متولیِ کعبہ (11)

یمن کا آتش پرست زرعہ نامی بادشاہ بعد میں یہودی ہوگیا، اس کے ماتھے پر بالوں کی ایک لِٹ لٹکتی رہتی تھی اس لئے اس کا نام ذونواس مشہور ہوگیا، یہ یہودی مذہب اختیار کرنے کے بعد اتنا شدت پسند ہوگیا کہ اس نے پورے یمن میں یہودی مذہب رائج کردیا اور رعایا میں جو یہودی نہ ہوتا اسے قتل کروا دیتا، جب اس نے نجران کے عیسائیوں سمیت تقریباً بیس ہزار یہودی آگ میں زندہ جلائے تو حبشہ اور روم کے عیسائی بادشاہ بہت غضبناک ہوئے اور اریاط نامی سپہ سالار کے زیرنگرانی ایک بہت بڑا لشکر یمن روانہ کیا تاکہ یمن پہ قبضہ کرکے عیسائیت کو فروغ دیا جاسکے اور قتل ہونے والے عیسائیوں کے ورثاء کی داد رسی بھی ہو، ابرہہہ نامی ایک شخص بھی اسی سپہ سالار کے ماتحت لشکر میں شامل تھا، جب یہ لشکر یمن کے ساحل پہ اترا تو یمنی یہودی بادشاہ زرعہ اتنا خوفزدہ ہوا کہ سمندر میں چھلانگ لگا گیا، اس طرح عیسائیوں نے یمن پر بغیر کسی مزاحمت کے قبضہ کرلیا، ابرہہہ ایک کٹر عیسائی تھا اس نے سپہ سالار سے کہا کہ پورے یمن میں زبردستی عیسائیت کو رائج کیا جائے جب کہ سپہ سالار اریاط کا یہ ماننا تھا کہ رعایا کے عقائد سے ہمیں کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے اسی بات پہ سپہ سالار اور ابرہہہ کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور لشکر دو حصوں میں تبدیل ہوگیا اور آپس میں جنگ ہونے کو تھی کہ ابرہہہ نے کہا ہم آپس میں فوج کو نہیں لڑواتے تم اور میں ہی مقابلہ کرلیتے ہیں، سپہ سالار ابرہہہ سے لڑنے پر راضی ہوگیا مقابلے میں سپہ سالار مارا گیا اور ابرہہہ لشکر کا سپہ سالار بن گیا۔

حج کے دن تھے یمنی لوگ مختصر لباس پہنے حج کو جارہے تھے ابرہہہ نے پوچھا یہ لوگ کہاں جارہے ہیں تو جواب ملا کہ یہ کعبہ کا حج کرنے جارہے ہیں ابرہہہ نے پوچھا کعبہ کہاں ہے؟ بتایا گیا حجاز میں تو ابرہہہ نے اعلان کیا اب کوئی حجاز نہیں جائے گا میں دنیا کا سب سے بڑا کلیسا یہیں صنعاء (یمن کا دارلحکومت) میں بنواوں گا، ابرہہہ نے بہت زیادہ سونا چاندی اور ہیرے جوہرات سے دنیا کا سب سے اونچا گرجا گھر تعمیر کروایا اور اعلان کیا کہ اب عرب حجاز نہیں بلکہ کلیسا کا حج کرنے آیا کریں گے، ایک یمنی یہودی کو یہ سن کر بہت غصہ آیا اور ایک دن اس کلیسا میں مردہ جانور پھینک گیا، ابرہہہ تک خبر پہنچی تو بہت غضبناک ہوا اور کہا کہ میں حجاز سے خانہ کعبہ کو مسمار کردوں گا، اس طرح اس نے ساٹھ ہزار کا لشکر تیار کیا اور حبشہ کے بادشاہ نجاشی کو خط لکھا کہ مجھے ہاتھی بھیجو، لیکن نجاشی نے کوئی امداد نہ کی وہ پہلے ہی سپہ سالار کے قتل پر ابرہہہ پر ناراض تھا، ابرہہہ نے تیرہ ہاتھیوں کا بندوبست کیا اور ساٹھ ہزار کا لشکر لے کر حجاز روانہ ہوگیا۔

ابرہہہ کو کافی مقامات پر مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا، مگر عربوں نے اس سے پہلے ہاتھی نہ دیکھے تھے اس لئے اتنے بڑے لشکر اور ہاتھیوں کو دیکھ کر خوف زدہ ہوگئے اور ابرہہہ کی اطاعت کرنے لگے، جنابِ عبدالمطلب کو اس لشکر کی آمد اور ان کے آنے کے مقصد کی اطلاع ملی تو آپ بالکل بھی نہ گھبرائے، باقی قریش لشکر کے بارے ملنے والی خبریں سن کر بہت پریشان تھے، ابھی مکہ سے کچھ فاصلے پر لشکر تھا کہ ابرہہہ نے وہیں پڑاو ڈالنے کا حکم دیا اور اپنے فوجیوں کو کہا کہ جاو مکہ والوں کے تمام جانوروں کو پکڑ کر لاو، فوجیوں نے ایسا ہی کیا بھیڑ بکریاں اور سینکڑوں اونٹ پکڑ لائے ان اونٹوں میں حضرت عبدالمطلب کے دو سو اونٹ بھی شامل تھے، آپ کو اطلاع ملی تو آپ مطمئن رہے، یہاں تک کہ ابرہہہ نے اپنا ایک ایلچی بھیجا اور کہا کہ مکہ کے سردار کو بلا کر لاو چنانچہ حضرت عبدالمطلب ابرہہہ کے ایلچی کے ساتھ قریش کے چند لوگ اور اپنے بیٹوں سمیت ابرہہہ سے ملنے چلے گئے۔

اس وقت ابرہہہ اپنے خیمہ میں تخت پر براجمان تھا آپ جب خیمہ میں داخل ہوئے تو آپ کی خوبصورت اور بارعب شخصیت کو دیکھ کر متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا اور اٹھ کھڑا ہوا، اور آپ کو پاس بٹھانا چاہتا تھا مگر اپنی قوم کے ڈر سے پاس نہ بٹھایا اور جناب عبدالمطلب کے ساتھ قالین پر بیٹھ گیا، ابرہہہ نے کہا ہم آپ لوگوں سے لڑنے نہیں آئے نہ ہی حجاز پر قبضہ کی نیت رکھتے ہیں ہم صرف خانہ کعبہ کو مسمار کرنےآئے ہیں، جناب عبدالمطلب نے کہا میں تو اپنے دو سو اونٹ واپس لینے آیا ہوں جو کل آپکے فوجی پکڑ کر لائے تھے ابرہہہ یہ بات سن کر حیران رہ گیا وہ سمجھ رہا تھا عبدالمطلب حملہ نہ کرنے کی منت سماجت کریں گے، اس نے عبدالمطلب سے پوچھا آپ کو خانہ خدا کے مسمار ہونے کی کوئی فکر نہیں تو حضرت عبدالمطلب نے بڑے اطمینان سے جواب دیا:

میں تو صرف اونٹوں کا مالک ہوں اور اس گھر کا بھی ایک مالک ہےاور وہی تم کو اس کے مسمار کرنے سے باز رکھے گا، یہ سن کر ابرہہہ برافروختہ ہوا اور کہا کون ہے وہ جو مجھے میرے اس ارادے سے باز رکھ سکے؟ جناب عبدالمطلب نے پھر مطمئن ہوکر فرمایا یہ تم جانو اور اس گھر کا مالک وہ چاہے گا تو بچائے گا، ابرہہہ کچھ دیر سوچتا رہا اور پھر آپ کے اونٹ واپس کردئیے۔

جاری ہے۔۔