1. ہوم/
  2. اسلامک/
  3. علی اصغر/
  4. راحتِ مصطفیٰؐ (2)

راحتِ مصطفیٰؐ (2)

جنابِ خدیجہؑ نے اپنے والد کی طرح کبھی بتوں کی پرستش نہیں کی، وہ چونکہ ایک اعلیٰ خاندان سے تھیں، تو ان کے روابط زیادہ تر مسیحی علماء کے ساتھ رہتے تھے، حضرت خدیجہؑ کے چچا زاد ورقہ بن نوفل اپنے دور کے بڑے مسیحی علماء میں سے تھے، ورقہ بن نوفل کا عرب میں بہت بڑا مرتبہ و مقام تھا۔

جنابِ خدیجہؑ اپنے چچا زاد ورقہ بن نوفل سے آسمانی کتب اور آخری نبیؐ کے بارے اکثر سوالات کرتی رہتی تھیں، آپ نے ایک بار خواب دیکھا۔ جس کے بعد آپ کو یقین ہوگیا کہ آخری نبیؐ مکہ میں ہی ظھور فرمائیں گے، جو معاشرے میں موجود برائیوں اور برے رسم و رواج کا خاتمہ کریں گے، آپ اپنے چچا زاد مسیحی عالم سے آخری نبیؐ کی نشانیوں کے بارے بار بار سوال کیا کرتی تھیں۔

یہی وجہ ہے کہ جب آپ کی شادی آقا کریمؐ سے ہوئی تو آپ نے پیمبر اکرمؐ کی پشت پر موجود مہرِ نبوت کے بارے سوال کیا اور زیارت کی۔ ایک دن جنابِ خدیجہؑ اپنے محل میں کنیزان کے جھرمٹ میں بیٹھی تھیں۔ وہاں ایک یہودی عالم بھی موجود تھا۔ اتنے میں محل کے سامنے سے محمد ؐ کریم کا گزر ہوا۔

جیسے ہی اس یہودی عالم نے آپؐ کودیکھا تو سوال کیا یہ نوجوان جو ابھی یہاں سے گزرا یہ کون تھا؟ کنیزوں نے بتایا یہ سردارِ قریش ابوطالبؑ کا بھیتجا محمدؐ ہے، اس یہودی عالم نے کہا ان کو واپس یہاں بلاو، جب آپؐ کو واپس بلایا گیا تو اس نے عرض کی اے نوجوان ذرا اپنا قمیض اٹھائیے، آپؐ نے قمیض ہٹائی تو یہودی مہرِ نبوت دیکھ کر بولا۔

"خدا کی قسم یہی آخری نبیؐ ہیں" جنابِ خدیجہؑ نے جب یہودی عالم سے مذید سوالات کئیے تو اس نے کہا یہی ہے وہ آخری پیغمبرؐ، جو اس دنیا میں انقلاب لائے گا، بتوں کو توڑے گا اور معاشرے میں موجود ظلم و جور کے نظام کو خدا کی مدد اور اپنے اعلیٰ اخلاق سے ختم کردے گا اور اس کو کوئی بھی طاقت شکست نہ دے سکے گی۔

اس یہودی نے یہ بھی خبر دی کہ عنقریب یہ قریش کی ایک ایسی خاتون سے شادی کرے گا، جو قریش میں رئیس ترین اور نیک ہوگی۔ اس کے مال سے خدا کا دین پھلے پھولے گا، اور اے بنت خویلد وہ خاتون یقیناً آپ ہوں گی، یہ باتیں سن کر جنابِ خدیجہ بہت خوش ہوگئیں، کئی سالوں سے جس کا انتظار کر رہی تھیں۔

وہ ہستی اب ان کے سامنے تھی، رُخِ مصطفیٰؐ کو دیکھ کر خدیجہ فریفتہ ہوگئیں۔ جنابِ خدیجہؑ نے ایک عجیب و غریب خواب دیکھا اور اس کا ذکر اپنے چچا زاد ورقہ بن نوفل سے کیا، آپ نے بیان کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ چاند آسمان سے نیچے اترا اور میرے قریب آکر رُک گیا، اس کے بعد اس کے کچھ حصے ہوگئے۔

دوسرا خواب یوں بیان کیا کہ سورج کعبہ کے اوپر چکر لگا رہا ہے اور آہستہ آہستہ نیچے آتا گیا اور آخر کار میرے گھر میں اتر گیا، ورقہ بن نوفل آسمانی کتب کا بہت گہرا مطالعہ کرتے تھے وہ آخری نبیؐ کی نشانیاں جانتے تھے اور انہیں یہ بھی معلوم تھا کہ وہ نبیِ مکرمؐ ایک قریشی عورت سے شادی کریں گے۔

تو آپ نے حضرت خدیجہؑ کے خوابوں کی تعبیر بتائی کہ عنقریب آپ ایک ایسے شخص سے شادی کریں گی، جس کی شہرت عالمگیر ہوگی، وہ خدا کی محبوب ترینؐ ہستی ہوں گے، یہ تعبیر سن کر جنابِ خدیجہؑ کو یقین ہوگیا کہ بہت جلد انہیں بہت بڑی سعادت نصیب ہونے والی ہے۔ جاری ہے۔