1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. اسماء طارق/
  4. امن پرستی اور وطن پرستی

امن پرستی اور وطن پرستی

مکرمی یہ سچ ہے کہ پاکستانی قوم بہادر قوم ہے جو پیچھے ہٹنے والوں میں سے نہیں ہے یہاں کتنے بھی اختلافات ہوں مگر ضرورت پڑنے پر سب اکٹھے ہو جاتے ہیں جبکہ بھارت میں عوام میں اتنا حوصلہ نہیں ہے۔ ۔ بھارت اس قوم کو دھمکیاں دیتا ہے جس کے جوان تو پیدا ہی شہید ہونے کیلئے ہوتے ہیں۔ ۔
مگر اگر ان جذبات کو پرے رکھ کر سوچا جائے تو حقیقت یہی ہے کہ جنگوں سے فتح نہیں ملتی قومیں تباہ و برباد ہو جاتی ہیں۔ مودی سرکار نے یہ ڈرامہ الکشن کےلئے رچایا تو ہے مگر اس کا نتیجہ اب اچھا نہیں نکل رہا ہے جس کی اسے لگ سمجھ گئی ہے۔
یہ جو لوگ جنگ جنگ کر رہے ہیں پھر غزوات کی مثالیں دیں رہے ہیں انہیں چند حقائق کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ نبی کریم نے جنگ کا حکم دیا مگر جب اور کوئی راہ نہیں بچی تھی، پھر جنگ کے ایسے اصول کہ قربان جائیے کہ سوائے اس دشمن کے جس نے وار کیا کسی کو ہاتھ نہ لگایا، انسان کیا درختوں اور جانوروں کی حفاظت تک کا خیال رکھا۔ اب جنگ کی صورت میں کیا ان سب کا خیال رکھا جائے گا؟
پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہیں دونوں میں سے ایک بھی حملہ کرتا ہے تو بم چلائے جائیں گے اور پھر تباہ ایک نہیں دونوں ملک ہونگے اور یہ تباہی یہاں رکے گی نہیں بلکے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے گی اور انسانیت زمین دوز ہو جائے گی۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں اٹھنے والا دھواں اتنا زہریلا ہو گا کہ سو سال تک بارش نہ ہوگی اور پیداوار کے آثار کو دور کی بات ہیں زندگی بھوک سے مر جائے گی۔
کوئی بھی اتنا بےوقوف نہیں ہے کہ ایسے ہی جنگ ہونے دے نہ عالمی طاقتیں اور نہ قومی طاقتیں کیونکہ بچنا کسی نے بھی نہیں۔ اس سب سے تو صرف نفرتوں کی آگ بھڑکائی جا رہی ہے صرف اپنے مفاد پورا کرنے کے لیے۔ دونوں ملک اس چکر میں انسان سے حیوان بنتے جا رہے ہیں اور ایک دوسرے کو جہنم واصل کر رہے ہیں۔ اور قربان آرمی ہو رہی ہے جو باڈر پر ہے یہ سچ ہے کہ ہماری آرمی بہت جانباز ہے اور اس جیسی آرمی پوری دنیا میں نہیں مگر وہ بھی کسی بھائی، شوہر اور بیٹے جن کے گھر والے ان کےلیے پریشان ہیں اور ہر گھڑی ان کی سلامتی کی دعا مانگتے ہیں۔ ہماری مائیں بہت ناز سے بیٹوں کو وطن پر قربان کرتی ہیں مگر یہ سب اتنا آسان بھی ہوتا۔ آپ سوشل میڈیا بیٹھ پر بھارت پر لطیفے کسنے کی بجائے انہیں ان فالو کیوں نہیں کر دیتے، "جان چھٹی تے گل مکی"۔ آپ اپنے دشمن کو خود کیوں نہیں شکست دیتے ان سے وابستہ چیزوں اور لوگوں سے منہ کیوں نہیں موڑ لیتے، آپ اپنی ترجیحات بدل کر بھی کافی کچھ کر سکتے ہیں۔ آج بھی ان کے چاہنے والوں میں صفحہ اول پر پاکستانی ہیں کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔

اسماء طارق

اسماء طارق کا تعلق شہیدوں کی سرزمین گجرات سے ہے۔ کیمیا کی بند لیب میں خود کو جابر بن حیان کے خاندان سے ثابت کے ساتھ ساتھ کھلے آسمان کے نیچے لفظوں سے کھیلنے کا شوق ہے۔ شوشل اور ڈولپمنٹ اشوز پر  کئی ویب سائٹ اور نیوز پیپر کے لیے  لکھتی   ہیں اور مزید بہتری کےلئے کوشاں    ہیں۔