1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. محمد اشتیاق/
  4. سیاسی نظام اور ذہنی غلامی

سیاسی نظام اور ذہنی غلامی

وزیر اعظم پہ بغاوت کا کیس بنا۔ ۔ ۔ اور دنیا کا پہلا واقعہ ہے کہ کسی ملک میں آرمی چیف کو ہٹانے پہ اس ملک کے وزیر اعظم کو باغی قرار دے کہ موت کی سزا دی گئی۔ ۔ ۔ پھر آپ نے یہ بھی پڑھا ہو گا کہ اسی "مجرم" نے سپریم کورٹ میں اپنی بے گناہی ثابت کی اور اس کو بری قرار دیا گیا۔

ہم نام تو جمہوریت کا لیتےہیں لیکن ہمارے گھٹی میں پڑی ہے ڈاڈھے کی غلامی۔ ۔ ۔ فوج کیوں کہ ڈاڈھٰی ہے تو ہم اس کے آگے جھکتے ہیں۔ ۔ ۔ "فوج کو آنکھیں دکھاتا ہے "۔ ۔ بھائی فوج تنخواہ پہ کام کرتی ہے وہ سٹیٹ کی ملازم ہے۔ ۔ ۔ فوج کا کام سرحد کی حفاظت کرنا ہے۔ ۔ ۔ یہ دفاع کی وزارت میں آتے ہیں اور وزیر دفاع۔ ۔ ۔ وزیر اعظم کے نیچے۔ ۔ ۔ سو پلیز۔ ۔ ۔ اگر ملک کا سسٹم ٹھیک کام نہیں کر رہا تو اپنا دماغ تو درست رکھیں کہ کون سی چیز کہاں ہے۔

یہ بالکل ایسے ہی ہے جیسے آپ کہیں کہ ناظم۔ ۔ تھانے کے کانسٹیبل کو آنکھیں دکھاتا ہے۔ ۔ ۔ اس کو بند کر دینا چاہیے۔ ۔ ۔ مہربانی کرو یار۔ ۔ حد ہوتی ہے بوٹ پالش کی۔

ہم اپنے منتخب کردہ ناظم کی عزت نہ کریں اور تھانے کے کانسٹیبل کے چرن چھوتے رہیں تو ہم سے زیادہ بے وقوف کون ہو گا۔ ۔ ۔ کیا ناظم اس لئے ہماری عزت کا مستحق نہیں کہ وہ ہم سے ہر دفعہ ووٹ لینے آتا ہے اور کانسٹیبل نہیں آتا ؟؟؟؟ ڈنڈے کی غلامی چھوڑنی پڑے گی۔ ۔ ناظم کی طاقت بھلا کیا ہے ؟؟؟ میرا آپ کا ووٹ۔ ۔ ۔ ہم اپنے ہی ووٹ کی بے عزتی کرکے خوش ہوتے ہیں۔ ۔ ۔ ہم اپنی ہی طاقت کو سرنڈر کر کے فخر محسوس کرتے ہیں۔ ۔ ۔ معافی چاہتا ہوں۔ ۔ یہ فخر کا نہیں شرم کا مقام ہے۔

محمد اشتیاق

Muhammad Ishtiaq

محمد اشتیاق ایک بہترین لکھاری جو کئی سالوں سے ادب سے وابستہ ہیں۔ محمد اشتیاق سخن کدہ اور دیگر کئی ویب سائٹس کے لئے مختلف موضوعات پہ بلاگز تحریر کرتے ہیں۔ اشتیاق کرکٹ سے جنون کی حد تک پیار کرنے والے ہیں جن کا کرکٹ سے متعلق اپنی ویب سائٹ کلب انفو ہے جہاں کلب کرکٹ کے بارے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔ بہ لحاظ پیشہ محمد اشتیاق سافٹ ویئر انجینئر ہیں اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے ہیں۔