اک قصۂ پارینہ دھندلا سا ہے آئینہشائستہ مفتی04 اگست 2023غزل6540اک قصۂ پارینہ دھندلا سا ہے آئینہگنجینۂ گوہر ہے یادوں سے بھرا سینہ کیوں آنکھ چراتے ہیں ملتے ہیں جو محفل میں اک وقت میں اپنــــے تھے یہ ہمدمِ دیرینہ بہتا ہوا پامزید »
میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیںشائستہ مفتی26 جولائی 2023غزل1427میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیں جو نہ ممکن رہے وہ خواب تو ہیں رنگ بکھرے ہیں چار سو میرےریگ زاروں میں کچھ سراب تو ہیں تیری چاہت کی آرزو نہ سہــــیہم ترے سایۂ عمزید »