1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. سید علی ضامن نقوی/
  4. سرمایہِ ملت

سرمایہِ ملت

صبح جب سے آپ کو سنا ہے فرطِ نشاط میں ہوں۔ علامہ صاحب میں کبھی آپکا بہت مداح نہیں رہا۔ مجھے آپکے طرزِ خطابت پر اعتراض ہو گا۔ شاید آپکے بارے میں اتنا منفی پراپیگنڈا رہا کہ اس کے زیرِ اثر میں کیا، بہت سے لوگ متاثر ہوئے ہوں گے۔

علامہ صاحب ہم میں سے اکثر بچپن سے عزاداری کر رہے ہیں۔ علماء کو سنتے ہیں مگر کچھ عرصے سے ہمارے ہاں وحدت کا ایک رجحان پیدا ہوا ہے کہ وہ جو سند یافتہ باقائدہ علماءِ کرام تھے انہوں نے بھی فضائل پر کھل کے بات کرنا چھوڑ دی کہ مبادا دوسروں کو گراں نہ گزرے۔ علامہ صاحب، دوسرے ہمارے سامنے آ کر بد لحاظی کر جاتے اور ہم اس لیے چپ کر کے بیٹھے رہتے کہ کہیں ماحول خراب نہ ہو۔ علامہ صاحب ان سب کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہم دن بدن خود کو کٹہرے میں محسوس کرنے لگے۔ جہاں کوئی مذہبی پروگرام لگتا ہمیں یہی پریشانی ہوتی کہ پروگرام کسی طرح سکون سے گزر جائے دوسرے مل کر ہمارے مولانا کو گھیر نہ لیں۔ اور ایسا ہوتا بھی رہا، اور ہم دل میں خوب کڑھتے رہے۔

لیکن علامہ صاحب پھر آپ تشریف لائے، آپ نے بتایا کہ بنا ڈرے بنا خوف کھائے آپ ُچھٹے ہوئے شرارتی مولویوں کے نرغے میں بیٹھ کر بھی سچ بول سکتے ہیں فضائلِ مولائے کائنات علی علیہ السلام بیان کر سکتے ہیں فقط اگر آپ مضبوط دلیل سے بات کریں۔ جو کہ آپ نے کی۔ علامہ آپ نے مولا علی علیہ السلام کی شان بیان کی، آپ نے آلِ رسول ص کی شان بیان کی۔ جو آپکو تضحیک کا نشانہ بنانے لائے تھے وہی آپکے گھٹنوں کو ہاتھ لگانے لگے۔ آپکے کے لیے علامہ صاحب، مرشد کی صدائیں بلند ہونے لگیں۔ علامہ یہ عزت ہم نے آپکی نہیں کروائی یہ اللہ پاک نے محمد و آلِ محمد ص کے زکرِ پاک کے طفیل آپکو بخشی۔

آپ نے تاریخی جھوٹ بے نقاب کیے۔ آپ نے بتایا کہ خبردار جو کہا کہ رسول ص پر جادو اثر کر گیا تھا۔ ایک طرف کہتے ہو شیطان خلیفہ دوم کو دیکھ کر بھاگتا ہے اور دوسری طرف شیطانی کلام کا اثر حضور ص پر ہو گیا نعوذ باللہ۔ جن سے نجاست دور بھاگتی ہے ان کے نزدیک جادو کیسے آ سکتا ہے۔

آپ نے بتایا کہ زکر علی ع عبادت ہے اس کے علاوہ کسی کا زکر عبادت ہے تو بتاؤ؟ ہمیں نہیں فرصت اس عبادت کو چھوڑ کر کسی اور کی باتیں کریں۔ ان کی باری ہی نہیں آتی۔

آپ نے بتایا کہ قاضی شریح جھوٹا تھا مکار تھا جس نے مولائے کائنات علی علیہ السلام کی بات ماننے سے انکار کر دیا۔ اگر یہ واقعہ ہماری تاریخ میں مسلسل آ رہا ہے تو سمجھ لو اموی درباریوں نے کیسے تاریخ کا حلیہ بگاڑا کہ اسلام کے نام لیواؤں کو مولا علی ع کی بجائے قاضی شریح کا عمل عین عدل لگ رہا کے۔

میں اعتراف کرتا ہوں ہمارے علماء نے عرصے سے امام بارگاہ کے اندر بھی ہمیں ایسی باتیں بتانا بند کر دی تھیں کہ کہیں ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو۔ علامہ آپ قومی میڈیا پر سب کے سامنے بیٹھ کر سچ بیان کر گئے اور کوئی کچھ نہ کر سکا۔

علامہ سید ضمیر اختر نقوی صاحب قبلہ میری جانب سے ہدیہ تبریک قبول کیجیے۔ آپ یقیناً سرمایہِ ملت ہیں۔