ظلِ دامنِ حیدر کی ہوا دے مجھ کو
پھر تُو چاہے تو سرِدار سزا دے مجھ کو
میں ہوں مریضِ محبّتِ شاہِ نجف
مرض بڑھ جائے مرا ایسی دوا دے مجھ کو
میری آنکھیں، میری سانسیں، میرا دل و دماغ
ہو زوار حسینؑ ایسی دُعا دے مجھ کو
وہ جو چمکی تھی سرِ طُور تجلی تیری
میرے مولاؑ اسی لمحے کی ضیاء دے مجھ کو
مکہ ہو، مدینہ ہو، کربل ہو، نجف ہو
ایسی پرنور فضاوں کی فضاء دے مجھ کو