1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. احسن اقبال/
  4. ہردورمیں ہرشخص کو پیارے ہیں محمدﷺ (1)

ہردورمیں ہرشخص کو پیارے ہیں محمدﷺ (1)

آج سے چودہ سوسال پہلے اس دنیا پراللہ نے ایک احسا ن عظیم فرماتے ہوئے اس دنیا میں اپنے محبوب کو بھیجا۔ جو خود امی تھے لیکن دنیا کے لاکھوں رازوں سے پردہ اٹھانے والےتھے۔ جنہوں نے خود کسی کی شاگردی اختیارنہیں کی لیکن ان کے شاگرد رہتی دنیا کے معلم بن گئے۔ اورجو خود کاتب نہ تھے لیکن بے شمار انسانوں کے ہاتھوں میں قلم تھما دیئے۔ پھر ان کی عظمت کو سمجھانے کے لئے اللہ نےایک عظیم کتاب نازل فرمائی، اس لئے کہ عام انسان کے بس میں نہیں تھا کہ وہ ان کی عظمت کا اندازہ لگا سکے۔ پھر آپؐ کی تعلیمات کو پھیلانے کے لئےایسے جلیل القدر صحابہ سے نوازا کہ ان کے اخلاص کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ غرض آپ ؐ کی زندگی کے جس پہلو کی طرف نظر دوھڑائی جائے تو انسان کو معلوم ہوگا کہ اللہ نے ہر اعتبار سے ان کو ایک عظیم شان سے نوازا ہے۔ قلم کی بساط میں نہیں کہ وجہ تخلیق کائنات و رحمت العالمین کے اوصاف کا احاطہ کر سکے۔ انسان کی طاقت نہیں کہ امی لقبی کی زندگی کےہر ہر پہلو پر کما حقہ لب کشائی کرے۔ لیکن اس کے باوجودآپؐ کی ذات گرامی پر اپنے تو رہے اپنے غیروں کےزبان اور قلم بھی نہ رک سکے جس کا جو انداز تھا اسی انداز میں آپؐ کی حمد سرائی کرتا چلا جاتا ہے، کسی نے نظم میں کی ہے تو کسی نے نثر میں۔ اس تحریر میں غیر مسلموں کی کچھ اقوال کو جمع کیا گیا ہے جن میں وہ آپؐ کے بارے میں اپنے جذبات و خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔

مائیکل ایچ ہارٹ:

امریکہ کا ایک ماہر فلکیات اور تاریخ دان مائیکل ایچ ہارٹ (Micheal H.Hart) جو کہ نسلی طور پر ایک عیسائی تھا اس کی ایک کتاب THE HUNDRED تاریخ کی سو انتہائی متاثر کن شخصیات پر لکھی گئی جو 1978 میں شائع ہوئی۔ لیکن جب وہ ان سو شخصیات کی فہرست بناتا ہے تو سر فہرست نہ تو حضرت عیسیؑ کا تذکرہ کرتا ہے اور نہ ہی آئزک نیوٹن کا۔ بلکہ وہ آپﷺ کی ذات گرامی کا تذکرہ سر فہرست کرتا ہے کچھ ان الفاظ سے:

My choice of Muhammad (P.B.U.H) to lead the list of the world’s most influential persons may surprise some readers and may be questioned by others، but he (P.B.U.H) was the only man in history who was supremely successful on both the religious and secular levels.

یعنی کہ ممکن ہیکہ انتہائی متاثر کن شخصیات میں آپؐ کا تذکرہ سر فہرست کرنے پر کچھ لوگوں کو حیرت ہو اور کچھ لوگ اعتراض بھی اٹھائیں، لیکن یہ واحدہستی ہے جو مذہبی اور دنیاوی دونوں محاذوں پر برابر کامیاب رہی ہے۔

دیوان سنگھ مفتون: اس کی تصانیف سے معلوم ہوتا ہیکہ یہ ہندوستان کا ایک نامور اردو ادیب تھا۔

جب اس نے یہ حدیث سنی کہ "افضل جہاد ظالم جائر بادشاہ کے سامنے حق بات کہنا ہے" تو اس نے کہا کہ ان ہونٹوں کی قدر و قیمت کا اندازاہ ہی نہیں کیا جا سکتا جن سے یہ الفاظ نکلے ہیں۔

گاندھی جی: بھی ہدیہ عقیدت پیش کرنے سے اپنے آپ کو نہ روکا سکا۔

ذکر ہیکہ گاندھی جی نے کہا"اسلام اپنے انتہائی عروج کے زمانے میں ہٹ دھرمی اور تعصب سے پاک تھا۔ اسلام نے تمام دنیا سے خراج تحسین حاصل کیا جب مغرب پر تاریکی اور جہالت کی گھٹائیں چھائی ہوئی تھیں۔ اس وقت مشرق سے ایک ستارہ نمؤدار ہوا، ایک روشن ستارہ جس سے ظلمت کدے منور ہو گئے۔ اسلام باطل دین نہیں ہے۔ ہندوؤں کو اس کا مطالعہ کرنا چاہیے تا کہ وہ بھی میری طرح اس کی تعظیم کرنا سیکھ جائیں۔

سرارابندر ناتھ ٹیگور: بنگالی زبان کے نوبل انعام یافتہ شاعر، فلسفی ہے۔

آپؐ کی حمد کچھ ان الفاظ سے بیان کرتا ہے"اسلام دنیا کے مذہبوں میں سے سب سے بڑا مذہب ہےآج سیرت النبیؐ کے مبارک موقع کو غنیمت جان کراس سے فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ اور مسلمان بھائیوں کے ساتھ نبی اعظمؐ کے پیغام رحمت کا مطالعہ کررہا ہوں۔ اسلام کا پیغام سار ی دنیا کے لئے ہے۔ دنیا سے امن و سکون اسی پیغام ربّانی سے حاصل ہو سکتا ہے۔

سروجنی نائیڈو: ایک ہندوستانی خاتون ہے۔ جس کا کہنا ہیکہ میرا تعلق ایک ایسے مذہب سے ہے جسے عام طور پر عالمی مذاہب کے دائرہ سے خارج سمجھا جاتا ہے یعنی اسکی بنیاد الہامی کتاب پر نہیں۔ تاہم میں اپنے آپ کو اس قابل پاتی ہوں کہ آپ کے سامنے اس عالمگیر اخوت کا اعتراف کروں جس کے نقش میرے دل پر موجود ہیں۔ اور آپؐ کی پاکیزہ اور شاندار کوششوں کا نتیجہ ہے۔ پیغمبرؐ کو اس عجیب و غریب صداقت کا پوراعلم تھا اس پاک انسان نے اپنے آپ کو معبودیت اور پرستش کا محل قرار نہیں دیا۔ اس کو انسان کی طاقت اور کمزوری کا علم تھا۔ وہ بنی نوع انسان کے اندر تھا۔ لوگوں کے ساتھ بولتا تھا ان ہی کے ساتھ چلتا پھرتا اور کام کرتا تھا۔ وہ خود بھی انسان تھا۔ وہ خدا ہو کر دنیا میں نہیں آیا بلکہ انسان ہو کر انسان ہی کی طرف آیا۔ وہ پاک انسان ایک نفرت سے بھرپور، بغض و تعصب سے مخمور اور جہالت سے معمور دنیاکی طرف آیا۔ اور اس صحرا کے اندرجو اس کی پیدائش کا گہوارہ تھا ایک نہ مٹنے والی صداقت کا اس پر انکشاف ہوا، جو رب العالمین کے دو پاکیزہ الفاظ میں مضمر ہے۔ اس خدا کو آپ نےپیش کیا جو تمام اقوام وممالک اور تمام مذاہب کا ایک ہی خدا ہے۔

شری پت مہاشتہ سنوہرسہائے ہندو:

اگر تعصب سے ہاتھ ہٹا لیاجائے تو یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ محمد ﷺ کے حالات کا علم ہو جانے کے بعد کوئی شخص اس کی سچائی کا اقرار نہ کرے میں آپ ﷺ کو دنیا کا سب سے بڑا ریفارمر سمجھتا ہوں۔

جارج ریواری:

اس حقیقت کبریٰ کو جتنی دفعہ دہرایے کم ہے محمدؐ نہ صرف ایک عظیم القدرمذہب کا پیغابر تھا، جس نے اس دنیا کو روحانی تسکین کا سامان فراہم کیا بلکہ وہ ایک ایسے معاشرتی اور بین الاقوامی انقلاب کا معلم تھا جس کی نظیر تاریخ نے کبھی نہیں دیکھی۔ (جاری ہے)