1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. احسن اقبال/
  4. مضحکہ خیز سیاست

مضحکہ خیز سیاست

حب کے اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں تحقیقی پہلو بالکل نظر انداز کیا گیا، جسے ملکی اور بین الاقوامی طور پر کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اس کے بعد اگر بات ہو جائے ٹک ٹاک کی تو اس نے بھی خوب اندھی مچائی ہوئی ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں کہ یہ کیا ماجرا ہے۔ ہم اس بات کی گہرائی میں نہیں جانا چاہتے جس کے پس منظر اور پیش منظر ہماری آنکھوں سے اوجھل ہو، لیکن ظاہری منظر نامہ اس بات کا متقاضی ہے کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے حل کیا جائے، اگر یہ کوئی سازش ہے تو اسے بے نقاب کرتے ہوئے اس کا سد باب ہونا چاہئے۔

اس طرح جب کبھی پارلیمنٹ میں کسی بات پر اختلاف رائے ہو جائے تو اس وقت پارلیمنٹ میں عجیب و غریب قسم کی آوازیں اور اخلاق سےعاری نعرہ بازی سننے کو ملتی ہے، اور اس کے علاوہ میڈیا ٹاک شوز میں الفاظ کا جو تبادلہ ہمارے صاحب منصب لوگوں کے درمیان ہوتا ہے انسان اس گفتگوکو سن کر حیرت میں ڈوب جاتا ہے۔ بعض دفعہ تو اس قسم کی گفتگو کو فیملی کے ساتھ بیٹھ کر سننا بھی گوارا نہیں کیا جاسکتا۔ یاد رہے کہ یہ ہمارے منتخب نمائندے ہیں، جو پورے ملک کی ترجمانی کر رہے ہوتے ہیں۔

ان تمام باتوں کو نظر انداز کئے بغیر اگر سوچا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ایک عجیب قسم کی مضحکہ خیز سیاست ہمارے ملک میں پروان چڑھ رہی ہے، جس میں اختلاف سے زیادہ نفرت، اور کسی مؤقف کی تردید سے زیادہ تضحیک پائی جاتی ہے۔ اپنے مفادات میں سنجیدہ جبکہ عوامی مفادات میں غیر سنجیدہ رویہ ہمیں تشویش میں ڈالے ہوئے ہے۔ اور پھر ہمارے عوام بھی انصاف سے کام نہیں لیتے جس سیاسی جماعت کا وہ چشمہ پہن لیں اس کی غلط بات کی بھی اچھی تاویل کر ڈالتے ہیں اور جس سیاسی جماعت سے نفرت ہو اس کی اچھی بات میں بھی تاویل کر کے اسے غلط قرار دیا جاتا ہے، اور بعض اوقات کسی خاص انسان سے ذاتی بغض وعناد کو سامنے رکھ کر رائے قائم کی جاتی ہے۔ اور نتیجہ یہ ہی نکلتا ہے کہ پھر گھما پھرا کر یہی لوگ جانے انجانے میں ہم پر مسلط ہو جاتے ہیں۔

جب تک بحیثیت مجموعی ہمارے معاشرے میں اخلاق کے دائرہ میں رہ کر غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہنےکی عادت پیدا نہ ہوگی، تب تک ایک حقیقی لیڈر شپ سے محرومی ہمارا مقدر رہے گی، اور ہم اپنی ترقی کےخواب صرف خواب کی حد تک محدود دیکھیں گے۔ اور اس مضحکہ خیز سیاست کے نتیجے میں اخلاقی پستی اور شائستہ تہذیب سے عاری معاشرہ کے علاوہ کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔