1. ہوم
  2. کالمز
  3. فرحت عباس شاہ
  4. افواجِ پاکستان، ہمارا فخر، ہماری شان

افواجِ پاکستان، ہمارا فخر، ہماری شان

یہ سرحدیں یونہی محفوظ نہیں، کوئی جاگتا ہے تب جا کے ہم سوتے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج صرف ایک دفاعی لائن نہیں، یہ ہمارے فخر، عزم اور بقا کی ضمانت ہیں۔ ان کی یونیفارم کا رنگ صرف لباس نہیں، یہ قربانی، عزت اور فرض کا نشان ہے۔ جب دشمن نے چھپ کر وار کیا، تو ہماری فورسز نے سینہ تان کر جواب دیا۔ جب دہشت گردی نے شہروں کو یرغمال بنایا، تو انہی جوانوں نے خون دے کر امن کو بحال کیا۔

یہ وہ سپاہی ہیں جو ماؤں کے لاڈلے تھے، لیکن قوم کی خاطر خاکی وردی پہن کر مادرِ وطن کے بیٹے بن گئے۔ یہ وہ افسر ہیں جن کی راتیں مورچوں میں گزرتی ہیں اور دن میدانِ جنگ میں۔ جو اپنی خوشیاں، اپنے بچے، اپنا آرام، سب کچھ قربان کر دیتے ہیں، صرف اس لیے کہ پاکستان قائم و دائم رہے۔ ان کے لہو کا قرض ادا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ سوائے اس کے کہ ہم ہرطرح کے آپسی اختلافات بھلا کر قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں اور ریاست کو کمزور کرنے والے پراپیگنڈے کو صفر بنا دیں۔

اگر دیکھا جائے تو یہ ہوا بھی ہے، جب بھی کبھی کسی بیرونی حملہ آور نے پاکستان پر مہم جوئی کرنے کی کوشش کی ہے، پاکستانی اپنے تمام اختلافات بھلا کر ایک ہوجاتے ہیں۔ افواج پاکستان سے اس قوم کو ہزاروں گلے شکوے رہتے ہیں لیکن ایسے ہر موقع پر ہر پاکستانی کی زبان سے بس ایک ہی صدا گونجتی ہے، ہمیں تم پر فخر ہے، ہم تمہارے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اے وطن کے محافظو! تم سلامت رہو قیامت تک۔

پاکستان کی سرحدیں محض جغرافیائی خطوط نہیں، بلکہ ہماری خودمختاری، عزت اور وقار کی علامت ہیں۔ یہ سرحدیں اُس عظیم قربانی کی گواہ ہیں جو ہمارے جوانوں نے اپنا لہو بہا کر دی ہے۔ یہ وہ مقدس دھرتی ہے جہاں ہمارے شہیدوں نے اپنی آخری سانسیں لیں، مگر دشمن کو ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کرنے دیا۔ پاکستان کی مسلح افواج کسی معمولی دفاعی دستے کا نام نہیں، بلکہ یہ ہماری قومی وحدت، ہمارے تشخص اور ہماری بقا کی سب سے بڑی ضمانت ہیں۔ ان کا ہر سپاہی ایک زندہ داستانِ شجاعت ہے، جو نہ صرف اپنے وطن کی حفاظت کرتا ہے بلکہ پورے خطے میں امن و استحکام کا ضامن بھی ہے۔

جب بھی بھارت نے راتوں کی سیاہی اپنی بدبخت پیشانیوں پر مل کے، چھپ کر حملہ کرنے کی کوشش کی تو ہماری افواج نے نہ صرف اسے ناکام بنایا بلکہ یہ واضح کر دیا کہ پاکستان کا دفاع ناقابلِ تسخیر ہے۔ جب دہشت گردی نے ہمارے شہروں کو اپنی لپیٹ میں لینے کی کوشش کی تو ہمارے جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ملک میں امن کی فضا بحال کی۔ یہ وہ بہادر ہیں جو راتوں کو مورچوں پر جاگتے ہیں تاکہ ہم گھروں میں پرامید سو سکیں۔ یہ وہ عظیم ہستیاں ہیں جنہوں نے اپنی تمام تر شخصی خواہشوں کو قوم کے لیے قربان کر دیا۔ ان کی وفا کا یہ عالم ہے کہ وہ اپنے بچوں کی پیدائش پر بھی گھر نہیں جا پاتے، کیونکہ ان کی پہلی ترجیح وطن کی سلامتی ہے۔

آج پورا عالم یہ دیکھ رہا ہے کہ بھارت کا جنگی جنون کس طرح اس کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو تباہ کر چکا ہے۔ چین، نیپال، بنگلہ دیش، سری لنکا اور پاکستان، سب ہی بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کا شکار ہیں۔ بھارت نے نہ صرف مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہا کر رکھی ہے، بلکہ وہ اپنی توسیع پسندانہ خواہشات کی وجہ سے پورے جنوبی ایشیا کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہا ہے۔

بھارت کی فوجی حکمتِ عملی کا بنیادی مقصد خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنا ہے، چاہے اس کے لیے علاقائی امن کو تباہ کرنا پڑے۔ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کرتا ہے، پاکستان کی سرحدوں پر فائرنگ کرتا ہے اور اپنی ہی اقلیتوں کے خلاف تشدد کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے باوجود، بھارت خود کو "دنیا کا سب سے بڑا جمہوریت والا ملک" کہلاتا ہے، حالانکہ اس کی پالیسیاں انتہائی غیر جمہوری اور جابرانہ ہیں۔

بھارت کی اس جارحیت نے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پورے عالمی امن کے لیے خطرہ پیدا کر دیا ہے۔ اس کے ایٹمی ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال، اس کی دہشت گردی کی سرپرستی اور اس کی علاقائی ممالک کے معاملات میں مداخلت، یہ سب اس بات کی واضح علامت ہے کہ بھارت خطے میں ایک غیر مستحکم و غیر متوازن قوت ہے۔ اگر عالمی برادری نے اس پر فوری طور پر کنٹرول نہ کیا تو یہ جنون نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

دوسری طرف پاکستان ہمیشہ سے امن کا علمبردار رہا ہے۔ ہم نے کبھی کسی ملک کی خودمختاری کو مجروح نہیں کیا، نہ ہی کبھی جارحیت کی پالیسی اپنائی۔ ہماری مسلح افواج نہ صرف اپنی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہیں بلکہ وہ اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں بھی نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ خطے میں امن قائم ہو، لیکن بھارت کی جارحانہ پالیسیاں اس راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

ہماری افواج کا عزم ہے کہ وطنِ عزیز کی حفاظت ہر قیمت پر کی جائے گی۔ ہم بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ ہمارے جوانوں کا لہو، ہمارے شہیدوں کی قربانیاں اور ہماری قوم کا اتحاد یہ سب مل کر پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بناتے ہیں۔ ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان امن چاہتا ہے، لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔