1. ہوم/
  2. مزاحیات/
  3. حامد عتیق سرور/
  4. حالتِ نزلہ و زکام میں ہیں

حالتِ نزلہ و زکام میں ہیں

حالتِ نزلہ و زکام میں ہیں
دستِ قدرت کے انتقام میں ہیں

درد کی ٹیس، رنج کا عالم
گویا ہم میر کے کلام میں ہیں

"میں" جو بولیں، تو "بے" نکلتا ہے
بکریوں سے، دعا سلام میں ہیں

چھینک سے پیشتر وہ عالم ہے
گویا تلوار ہیں، نیام میں ہیں

بیج تلسی کے، رسں بنفشے کا
رند کے پاک باز، جام میں ہیں

ناک ہے بھی، کبھی نہیں بھی ہے
عہدِ تخلیقِ نا تمام میں ہیں

اس سے ملنے سے پیشتر حامد
ہم غراروں کے اہتمام میں ہیں

اس نے سمجھا ہے پاوں کا جوتا
یعنی اس شوخ کے خرام میں ہیں

فیض کہتے تھے، ہم پہ صادق ہے
عشق میں طاق تھے، نہ کام میں ہیں