1. ہوم/
  2. افسانہ/
  3. صفحہ 4

سرمئی طوطا

عامر ظہور سرگانہ

ٹرین کی رفتار اب سرکاری دفاتر میں جاتے سست رو کلرکوں کی سی ہو چلی تھی۔ اکانومی کلاس سے سینکڑوں مسافر باہر تانک جھانک رہے تھے۔ ٹرین خراماں خراماں اپنے اگلے سٹیشن

مزید »

پَکے کوٹھے

عامر ظہور سرگانہ

دایا دیندار ہانپتا ہوا چوھدری خیر محمد کے ڈیرے پر پہنچا۔ جیسے ہی سانس بحال ہوئیں تازہ حقے پر ٹوٹ پڑا۔ ڈیرے پر جلتی دوپہر میں مستریوں کے ساتھ ساتھ مزدوروں کا تان

مزید »

خواب (3)

باشام باچانی

اشرف صاحب اپنی بیوی کے سامنے اپنے خواب کا منظر کھینچنے والے تھے کہ اچانک مریم چلائی:"امی!!!"جمیلہ صاحبہ نے اپنے دل پر ہاتھ رکھ لیا۔ "یا اللہ!"وہ اپنے رب سے التج

مزید »

بھاگ بھری۔۔

سید تنزیل اشفاق

ماں جی آپ کا کیا نام ہے؟ پتر پتہ نہیں، کیا نام ہے میرا۔۔ کہاں کی رہنے والی ہیں آپ؟ پتر پتہ نہیں۔۔ آپ کا کوئی والی وارث؟ پتر پتہ نہیں۔۔ چلیں آپ یہاں آئیں،

مزید »

اصل بیچاری تو نگہت تھی

بابا جیونا

تمھیں کس بات کی پرواہ ہے میں ہوں ناں۔ میں سب سنبھال لوں گا بس تم ہاں کر دو۔ تمھیں کیا لگتا ہے میں تمھارا دشمن ہوں۔ تمھار ا پھوپھا ہوں۔ تم کیا چاہتی ہو یہ ساری ج

مزید »

خواب (2)

باشام باچانی

"آج اشرف صاحب دفتر نہیں آئے؟"دفتر سےکسی نے اشرف صاحب کے گھر فون کی، اور دریافت کیا۔ ہوا یوں کہ جب رات کو سب سورہے تھے، اور پورا محلہ خاموش تھا، محض تاریکی ہر جگ

مزید »

خواب (1)

باشام باچانی

دونوں بہنیں مسکرا رہی تھیں۔ ایک بستر پر بیٹھی تھی، دوسری سوفے پر۔ آج وہ بہت دنوں بعد اپنی پسندیدہ فلم دیکھ رہی تھیں۔ بڑی بہن، مریم، نے چپس کا پیکٹ اٹھایا اور چھ

مزید »

ناف کا تل

محمد اشتیاق

"سب سے پہلے ہم ہارڈ ڈسک کو فارمیٹ کرتے ہیں"، خرم نے اپنی آنکھوں کی چمک کو کم کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے پیشہ ورانہ انداز اپنانے کی کوشش کی۔ عمل نے آنکھ کے کو

مزید »

دوسری کالپکا

بابا جیونا

پھرتیلے مضبوط بدن دراز قد اور نوک دار مونچھوں والا بلندا چھوٹے درجے کا زمیندار تھا۔ اس کی ملکیت پرکھوں سے ملی چھ بیگہ انتہائی ذرخیز زمین تھی۔ پچھلے نو سال سے نگ

مزید »