1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. علی اصغر/
  4. محنت میں عظمت

محنت میں عظمت

ایک دن مولا علی ع یہودی کے باغ میں مزدوری کر رہے تھے ایک سائل آیا اس نے کھانے کا سوال کیا، مولا متقیان ع نے کہا اس درخت کے ساتھ روٹی بندھی ہوئی ہے اتار کر کھا لو، جب اس شخص نے کھانا اتارا تو دیکھا کہ سوکھی روٹی تھی بزرگ ہونے کی وجہ سے وہ چبا نا پا رہا تھا اس نے روٹی واپس کرکے بولا کہ میں اتنی سخت روٹی نہیں کھا سکتا، مولا ع نے فرمایا اگر تازہ کھانا چاہتے ہوتو مسجد نبوی ص کے پاس جا کر حسن بن علی ع کے دستر خوان کا پوچھ لو، وہ شخص سرکار امام حسن ع کے دستر خوان پہ پہنچ گیا اور امام حسن ع نے اسکو اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلایا،
اس واقعہ سے دو سبق ملتے ہیں، پہلا سبق یہ ملا کہ جب میرے آقا علی ع امیر کائنات ہو کر محنت مزدوری کرتے رہے تو ہمیں محنت مزدوری کرتے ہوئے کس بات کی شرم؟ محنت مزدوری توانبیاء اور آئمہ ع کی سنت ہے، دوسرا سبق یہ کہ جب انسان کو خدا دولت رزق دے تو بجائے اسکو جمع کرنے کے انسان کو دوسروں پہ خرچ کرنا چاہیے یہی سنت ہے میرے آقا حسن بن علی ع کی۔
ہم آج کے نوجوان ذرا سی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب نوکری نہیں ملتی تو ہاتھ پہ ہاتھ دھر کے اچھی نوکری کا انتظار کرتے رہتے ہیں اور محنت مزدوری کرنے میں شرم محسوس کرتے ہیں پھر عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ نا نوکری ملتی ہے اور نا مزدوری کرنے کے قابل رہتے ہیں۔
دنیا کے کامیاب ترین لوگوں نے اپنی کامیابیوں کا آغاز چھوٹے چھوٹے کاروبار سے کیا اور انتھک محنت کے بعد آج انکو اپنا تعارف کروانے کی ضرورت نہیں انکی محنت ہی انکی پہچان بن گئی۔
سورج جب آسمان پہ طلوع ہوتا ہے تو اسے کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی کہ وہ طلوع ہوچکا ہے اسکی روشنی ہی اسکے طلوع ہونے کی خبر دیتی ہے اسی طرح محنت کرنے کے بعد آپکی کامیابیاں خود بخود دوسروں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔