1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. ایاز رانا/
  4. 16 اکتوبر 2020

16 اکتوبر 2020

16 اکتوبر کسی کے لیے معنی رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو مگر میرے لیے بہت اہم تاریخ ہے اس دن میری جنت یعنی (میری ماں جی) کی سالگرہ ہوتی ہے اور میں اس تاریخی دن کو کیسے بھلا سکتا ہوں ساتھ ہی اس دن کی اہمیت یوں بھی بڑھ جاتی ہے کہ ماں جی کی پیدائش کا سال بھی وہی تھا جس دن وزیر اعظم پاکستان لیاقت علی خان کو گولی ماری گئی تھی۔۔۔۔ خیر یہ ایک تاریخی دن تو ہے مگر لیکن میری انسیت کی وجہ اس تاریخ سے آپ لوگ سمجھ گئے ہونگے!

اب آپ لوگ میرے عنوان اور میری تحریر کی مناسبت سمجھنے کی کوشش کر رہے ہونگے۔ 16 اکتوبر ایک تو میری ماں کی سالگرہ پھر لیاقت علی خان کی برسی اور 2020 کے 16 اکتوبر نے تاریخی پنوں میں اپنی جگہ بنالی ہے اور وجہ ہے (پی ڈی ایم) کی تحریک کا پہلا جلسہ۔ جو گجرانوالہ میں منعقد ہوا۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں 11 جماعتوں کے مجموعے سے بنی ہے۔ 2018 کے انتخابات کے کے بعد عمران خان کی حکومت میں تقریبا سوا دو سال میں ہی اپوزیشن دوسری دفعہ سڑکوں پر آ گئی ہے۔ مگر اس دفعہ معاملات کچھ اور ہی ہے راوں سال کی اگر بات کریں تو یہ سال جیسے آپ جانتے ہے کرونا وائرس کی نذر ہو گیا ہے فروری سے جولائی تک کے مہینوں کی بات کریں تو پاکستان کا ہر طبقہ متاثر ہوا مگر مڈل کلاس اور لور مڈل کلاس کی اس وقت چیخیں نکل چکی ہیں۔

اس بات کا اندازہ حکومت وقت کو بخوبی ہے مگر میری سمجھ سے باہر ہے کہ یہ حکومت خاص کر عمران خان صاحب غریب عوام کے مسائل سے واقف ہونے کے باوجود کابینہ اجلاسوں میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کیسے دے سکتے ہیں؟ اور پچھلے ایک سال سے یہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے میں کامیاب کیوں نہیں ہو رہی، یہ اس حکومت کا اس وقت کا سب سے بڑا چیلنج ہے ہم صرف ٹی وی پر خبر سنتے ہے وزیر اعظم نے مہنگائی کے خلاف سخت کارروائیوں کا آغاز کر دیا مگر آج چینی 100 روپے کلو ہے انڈے 170 روپے درجن ہے ٹماٹر 180 روپے کلو ہے لیموں ایک عدد 10 روپے کا ہے آٹا 1800 روپے کا 10 کلو کا تھیلا مل رہا ہے بجلی کے بل 5 سے 10 ہزار سے کم نہیں آ رہے ہے۔ کرونا نے بے روزگاری کے تمام رکارڈ توڑ دیے ہے اور ساتھ ہی مہنگائی نے بھی جینے کا حق عوام سے چھین لیا ہے۔

ان حالات کا فوائد اٹھاتے ہوئے پی ڈی ایم کی 11 جماعتوں نے پاکستانی عوام کو استعمال کر کے جلسوں اور جلوسوں کا آغاز کر دیا ہے اور مہنگائی کو جواز بنا کر عمران خان کے خلاف متحدہ محاذ تیار کر لیا ہے جس کی بنیاد 16 اکتوبر 2020 کے جلسے سے ڈالی جا چکی ہے۔ ہم سب کو یہ امید تھی کہ خان صاحب پاکستان کے پہلے وزیر اعظم ہونگے جو اپنا نام پانچ سال پورے کرنے والے پہلے وزیر اعظم میں لکھوا لیں گے۔ اب دیکھنا ہے یہ خواب دیکھنے والے اس کو پورا ہوتے دیکھ سکے گےیا نہیں۔