1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. ایاز رانا/
  4. نیا پاکستان اور معاشی مشکلات

نیا پاکستان اور معاشی مشکلات

جولائی کےایکشن کےبعد عمران خان اپنی حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے عمران خان کو سب سے اہم مسئلہ اپنی حکومت کی کابینہ کو تشکیل دینا تھا اس مرحلے کو بھی خان صاحب کامیابی سے طے کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گورنرز اور صدر مملکت کو بھی لانے میں کامیاب ہوئے گے۔ اس وقت پاکستان بہت ہی اہم موڑ پر آ کھڑا ہوا ہے ملک کا خزانہ خالی ہے اور سامنے پہاڑ جیسے مسائل بیرونی قرضوں کی ادائیگی گردشی قرضے کا بوجھ اور ساتھ ساتھ امریکہ کی جانب سے کولیشں فنڈ نہ ملے کے اشارے نے خان صاحب کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے ان تمام باتوں جواب تلاش کرتا ہوا میں ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی ماہر معاشیات سے پوچھ گیا ان کے ساتھ نشست میں بہت ساری باتوں پر بات ہوئی میرا پہلا سوال ان سے یہ ہی تھا کہ اب خان صاحب کو سب سے پہلے کیا کرنا چاہیے شاید صاحب کا کہنا تھا کہ عمران خان بول رہے ہےکہ بیرونی ممالک سے پاکستان کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائے گے مگر میں سمجھتا ہوں کہ لوٹی ہوئی اور ناجائز دولت سے ملک میں بنانے جانے والے اثاثوں پر مروجہ قوانین کے تحت ٹیکس کی وصولی کی جائے ان اثاثوں کی مکمل تفصیلات ریکارڈ میں موجود ہیں ان ناجائز اثاثوں کی نشاندہی کر کے جو ٹیکس حکام سے خفیہ رکھے گئے ہیں ان سے حکومتی واجبات کی وصولی شروع کر دی جائے جس سے تقریبا 1500 ارب روپے کی آمدنی حاصل ہو سکتی ہیں اس ضمن میں منفی اشارے ملے ہیں کیونکہ اس سے طاقتور طبقوں کی ناجائز مفادات پر ضرب پڑتی ہے اس کے علاوہ اگلے چند ہفتوں میں وفاق اور صوبوں کے نظرثانی بجٹ پیش کئے جانا چاہیے جس میں بنیادی نوعیت کی اصلاحات کرنا انتہائی ضروری ہیں ان میں وفاق اور صوبوں کی سطح پر ہر قسم کی آمدنی پر ٹیکس عائد کرنا اور سب اہم کہ جنرل سیلز ٹیکس کی شرح کو 5 سے 7 فیصد سے زائد وصول نہ کیا جائے کیونکہ یہ وہ واحد ٹیکس ہے جس سے ہرشہری کی جیب پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے اور اس کو کم کر کے مہنگائی پر بھی قابو پایا جا سکتا ہیں اور غیر منقولہ جائیداد کی رجسٹریشن مارکیٹ کے نرخوں سے کم پر نہ کرنا اور بیرونی ممالک سے آنیوالی ترسیلات کو تجارتی خسارے کو کم کرنے کے بجائے ممکنہ طور پر سرمایہ کاری کے لیے استعمال کرے ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی کی گفتگو سے یہ بات واضح سمجھ آ رہی تھی کہ وزیر اعظم عمران خان کی جو تقریروں میں ناجائز دولت جو بیرونی ممالک میں موجود ہیں اس کو واپس لانے کے عزم کا اظہار متعدد بار کیا گیا ہے مگر اس میں کامیابی کا امکان کم نظر آ رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس سے بہتر اور اہم یہ ہے کہ قانون سازی کر کے ملک سے سرمائے کے فرارکو روکا جائے۔ بیرونی کرنسی کو بینکوں کے کھاتوں کے ذریعے تعلیم اور علاج معالجے کے علاوہ کسی اور مقصد کےلیے ملک سے باہر بھیجے پر پاپندی لگا دی جائے تاکہ جس طرح پچھلی حکومت میں روپے کی قدر کم ہوئی ہیں اس پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے ان تمام باتوں کے بات میں بھی شاید صاحب کی باتوں سے اتفاق کرتا اگر عمران خان کسی بھی طرح ان میں سے چند تجویز پر عملدرآمد کرنے میں کامیاب ہوئے جاتے ہیں تو مجھے پوری امید ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں فوری بہتری اور مثبت اثرات نظر آنے شروع ہو جائے گے اور اس حکومت کی ترجیحات اور سمت کا بھی تعین ہوجائے گا۔