1. ہوم/
  2. غزل/
  3. فاخرہ بتول/
  4. عشق کرنے کے لیے میں نے سمندر دیکھا

عشق کرنے کے لیے میں نے سمندر دیکھا

عشق کرنے کے لیے میں نے سمندر دیکھا
پھر نیا خواب نئے خواب کے اندر دیکھا

ورنہ آنکھوں میں دھواں،دل میں کسک رہ جاتی
اُس نے اچھا ہی کیا مجھکو پلٹ کر دیکھا

خود میں گُم،لوگوں میں تقسیم لگا تھا مجھکو
میں نے اُس شخص کو جاتے ہوئے اکثر دیکھا

فاصلہ دیکھ کے دونوں کا میں چکرا سی گئی
ترا لہجہ کبھی دیکھا , کبھی پیکر دیکھا

جس کے نعرے کی صدا سُن کے فلک کانپ اُٹھے
میں نے سہون کی گلی میں وہ قلندر دیکھا

فاخرہ بتول

فاخرہ بتول نقوی ایک بہترین شاعرہ ہیں جن کا زمانہ معترف ہے۔ فاخرہ بتول نے مجازی اور مذہبی شاعری میں اپنا خصوصی مقام حاصل کیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ فاخرہ بتول کی 18 کتب زیور اشاعت سے آراستہ ہو چکی ہیں جو انکی انتھک محنت اور شاعری سے عشق کو واضح کرتا ہے۔ فاخرہ بتول کو شاعری اور ادب میں بہترین کارکردگی پر 6 انٹرنیشنل ایوارڈز مل چکے ہیں۔