1. ہوم/
  2. غزل/
  3. فاخرہ بتول/
  4. موم کے خواب کو تکیے پہ پگھلتے دیکھا

موم کے خواب کو تکیے پہ پگھلتے دیکھا

موم کے خواب کو تکیے پہ پگھلتے دیکھا
سالِ نو میں نے تری یاد میں جلتے دیکھا

لوگ جاگے تھے نیا سال منانے کے لیے
میں نے پلکوں پہ چراغوں کو مچلتے دیکھا

اُس نے بس اتنا کہا خواب میں آیا نہ کرو
میں نے آنکھوں میں ستاروں کو اُترتے دیکھا

پھر وہی ہجر کا منظر ہی ملا آنکھوں میں
یہ نیا سال بھی کھڑکی سے گذرتے دیکھا

جب کہا اُس نے ـــ نیا سال مبارک ہو بتول!
داستاں تھی جسے اک پل میں سمٹتے دیکھا

فاخرہ بتول

فاخرہ بتول نقوی ایک بہترین شاعرہ ہیں جن کا زمانہ معترف ہے۔ فاخرہ بتول نے مجازی اور مذہبی شاعری میں اپنا خصوصی مقام حاصل کیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ فاخرہ بتول کی 18 کتب زیور اشاعت سے آراستہ ہو چکی ہیں جو انکی انتھک محنت اور شاعری سے عشق کو واضح کرتا ہے۔ فاخرہ بتول کو شاعری اور ادب میں بہترین کارکردگی پر 6 انٹرنیشنل ایوارڈز مل چکے ہیں۔