1. ہوم/
  2. غزل/
  3. فاخرہ بتول/
  4. نظر کو چار کرنا آ گیا ھے

نظر کو چار کرنا آ گیا ھے

نظر کو چار کرنا آ گیا ھے
ترا دیدار کرنا آ گیا ہے

فقط اصرار کی تھوڑی کمی ہے
تجھے تکرار کرنا آ گیا ہے

گلے ملتا ہے سب سےمسکرا کے
عدو کو وار کرنا آ گیا ہے

یہ شکوه ہےکہانی ھے کہ آنسو؟
مجھے اظہار کرنا آ گیا ہے

میں ہر الزام سر پر لے رہی ہوں
مجھے اقرار کرنا آ گیا ہے

کناره دور ہے لیکن مجھے بھی
یہ دریا پار کرنا آ گیا ہے

وه میرے بعد بھی کرتا رہے گا
اب اس کو پیار کرنا آ گیا ہے

اسے دیکھا غزل هونے لگی ھے
یه کاروبار کرنا آ گیا ھے

میں سوۓ دار تنہا جا رہی ہوں
مجھے انکار کرنا آ گیا ہے

فاخرہ بتول

فاخرہ بتول نقوی ایک بہترین شاعرہ ہیں جن کا زمانہ معترف ہے۔ فاخرہ بتول نے مجازی اور مذہبی شاعری میں اپنا خصوصی مقام حاصل کیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ فاخرہ بتول کی 18 کتب زیور اشاعت سے آراستہ ہو چکی ہیں جو انکی انتھک محنت اور شاعری سے عشق کو واضح کرتا ہے۔ فاخرہ بتول کو شاعری اور ادب میں بہترین کارکردگی پر 6 انٹرنیشنل ایوارڈز مل چکے ہیں۔