1. ہوم/
  2. غزل/
  3. فاخرہ بتول/
  4. تم کو پایا نہیں مگر پھر بھی

تم کو پایا نہیں مگر پھر بھی

تم کو پایا نہیں مگر پھر بھی
اب تمنا نہیں مگر پھر بھی

دل کا نقصان ہو بھی سکتا ھے
زخم گہرا نہیں مگر پھر بھی

وہ بھی آئے کبھی منائے مجھے
یہ تقاضا نہیں مگر پھر بھی

جو مرے قتل پر تڑپ اُٹھے
کوئی ایسا نہیں مگر پھر بھی

میں نے چُپ چاپ احتجاج کیا
تم نے پوچھا نہیں مگر پھر بھی

دل اُسے دے دیا لفافے میں
اُس نے مانگا نہیں مگر پھر بھی

عشق ہونے لگا اچانک سے
عشق ہوتا نہیں مگر پھر بھی

اپنی حالت پہ آگئ ھے ہنسی
یہ تماشا نہیں مگر پھر بھی

اُس نے دیکھا تو کہہ دیا "ہائے"
درد اتنا نہیں مگر پھر بھی

شعر کتنے ہی لکھ دیے ہیں بتول!
اُس کو سوچا نہیں مگر پھر بھی

فاخرہ بتول

فاخرہ بتول نقوی ایک بہترین شاعرہ ہیں جن کا زمانہ معترف ہے۔ فاخرہ بتول نے مجازی اور مذہبی شاعری میں اپنا خصوصی مقام حاصل کیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ فاخرہ بتول کی 18 کتب زیور اشاعت سے آراستہ ہو چکی ہیں جو انکی انتھک محنت اور شاعری سے عشق کو واضح کرتا ہے۔ فاخرہ بتول کو شاعری اور ادب میں بہترین کارکردگی پر 6 انٹرنیشنل ایوارڈز مل چکے ہیں۔